تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

یکساں پیداوار کےلئے مختلف ریاستوں میں اقل ترین امدادی قیمت میں تفاوت معنی خیز

ایک قوم ایک ٹیکس ‘ایک قوم ایک انتخاب‘ایک قوم ایک راشن کارڈ ‘ایک قوم ایک بازار کے برخلاف ایم ایس پی مختلف کیوں

حیدرآباد۔17اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز)مختلف ریاستوں میں ایک ہی پیداوار کےلئے مختلف اقل ترین امدادی قیمتوں کے پس پردہ تفاوت پر استفسار کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ بی آرایس ہریش راﺅ نے کپاس کےلئے اقل ترین امدادی قیمت (ایم ایس پی )کےلئے مرکزی حکومت کے متضاد نقطہ نظر پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔خصوصیت کے ساتھ مختلف ریاستوں میں پیدا کردہ کپاس کےلئے اقل ترین امدادی قیمت میں فرق کو اجاگر کرتے ہوئے انہوںنے نشاندہی کی کہ تلنگانہ میں کپاس کے کسانوں کے ساتھ ناروا سلوک کیاجارہاہے۔تلنگانہ میں کپاس کےلئے اقل ترین امدادی قیمت کم مقرر کی گئی ہے۔ہریش راﺅ نے مرکز سے ےہ جاننے کی کوشش کی کہ گجرات میں کپاس کےلئے اقل ترین امدادی قیمت اور باقی ملک میں مقررہ قیمت مختلف کیوں ہے۔انہوںنے مرکزی حکومت کی یکساں پالیسیوں جیسے ایک قوم ایک ٹیکس ‘ایک قوم ایک انتخاب ‘ایک قوم ایک راشن کارڈ اورایک قوم ایک بازار کا حوالہ دیا اور استفسار کیاکہ یہی اصول کپاس کی اقل ترین امدادی قیمت کے نفاذ میں کیوں لاگو نہیں کیاجارہاہے۔انہوںنے نشاندہی کی کہ گجرات میں کپاس کی اقل ترین امدادی قیمت 8257روپئے فی کنٹل مقرر کی گئی ہے وہیں تلنگانہ میں اقل ترین امدادی قیمت صرف 7521روپئے فی کنٹل ہے۔انہوںنے ملک بھر میں کپاس کےلئے یکساں اقل ترین امدادی قیمت کا مطالبہ کیا۔ہریش راﺅ نے ایک مستقل اور منصفانہ اقل ترین امدادی قیمت پالیسی پر زوردیا تاکہ تمام ریاستوں کے کسانوں کے ساتھ مساویانہ سلوک کو یقینی بنایاجاسکے۔

 

#Minimum Support Price disparity in states

متعلقہ مضامین

Back to top button