مچھلیوں کی افزائش نفع بخش تجارت
مچھلیوں کی افزائش نفع بخش تجارت۔ روزگار کے وسیع مواقع استفادہ کرنے مشورہ
جنگاؤں 17 اکتوبر ڈاکٹر پلا راجیشور ریڈی رکن اسمبلی جنگاؤں نے کہا کہ مچھلیوں کی افزائش عصرحاضرکانفع بخش شعبہ ہے جس میں روزگار کے وسیع مواقع دستیاب ہیں۔مچھلیوں کے استعمال سے انسانوں کو تغذیہ بخش اور متوازن غذا دستیاب ہوتی ہے۔ماہی گیری کو نفع دینے والا شعبہ بنانے میں سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا نمایاں رل رہا ہے۔کے سی ار حکومت گزشتہ 10 سالوں سے ریاست بھر میں تالابوں کنٹوں میں مچھلی کے بچوں کا افزائش کے لیے چھوڑ کر سیاسی وابستگی سے بالاترہوکر عوام کو روزگار فراہم کیا۔تاہم اقتدار کی تبدیلی کے بعد پیاستی حکومت بروقت ماہی گیر طبقے کو مچھلی کے تخم فراہم کرنے میں ناکام رہی جس کے نتیجے میں تلنگانہ ریاست میں مچھلیوں کی پیدائش اور افزائش میں انحطاط محسوس کیا گیا۔وہ اج جنگاؤں حلقے میں شامل بماکور اور گنڈی رامارم ذخیر اب میں محکم سمکیات کی جانب سے فراہم کردہ مچھلی کے بچوں کو افزائش کے لیے چھوڑکرتقریب کومخاطب کررہےتھے۔انہوں نے ریاستی حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ کم از کم اخری درجے میں کے سی ار حکومت کی جانب سے شروع کیے گئے متعدد خود روزگار اسکیمات کو بحال اور جاری رکھیں تاکہ ریاستی عوام کا مالی نقصان نہ ہوسکے۔ڈاکٹر پلا راجیشور ریڈی نے اپنے خطاب میں مذکورہ مواضعات کے عوام کو ذخیرہ آب میں بہتر ڈھنگ سے مچھلیوں کی افزائش کرنے اور مقررہ وقت کے بعد فروخت کے ذریعے روزگار اور نفع حاصل کرنے کا مشورہ دیا۔اس موقع پر بھارت راشٹر سمیتی سے وابستہ مقامی قائدین کارکنوں کے علاوہ معاون رکن بلدیہ جنگاؤں جناب الحاج محمد مسیح الرحمن ذاکر پٹیل،یوتھ قائد سندیپ،محمد غوث اور دوسرے قائدین بھی موجود تھے۔