محبوب نگر میں کل ہند ملی تعلیمی کانفرنس کا کامیاب انعقاد
محبوب نگر میں کل ہند ملی تعلیمی کانفرنس کا کامیاب انعقاد، طلباء کی بڑی تعداد کی شرکت، تعلیمی اور سماجی خدمات پر نمایاں شخصیات کو ایوارڈ سے نوازا گیا۔
محبوب نگر 17 اکتوبر (نامہ نگار) محبوب نگر میں ملی محاذ کے زیر اہتمام کل ہند ملی تعلیمی کانفرنس میں طلباء کی کثیر تعداد دیکھی گئی۔ اس کانفرنس میں بطور مہمان خصوصی ایم ایل اے محبوب نگر اینم سرینواس ریڈی، تفسیر اقبال (آئی پی ایس)، محمد سمیر احمد صدیقی (بانی الفس فاؤنڈیشن نئی دہلی)، عبیداللہ کوتوال (صدر ریاستی مالیتی کارپوریشن)، ڈاکٹر عبدالقدیر (بانی شاہین ادارہ جات)، محمد ظہیر الدین (چیئرمین ایم این ریسرچ اینڈ ایجوکیشن فاؤنڈیشن)، کریم عرفان (صدر انڈین ایسوسی ایشن کویت)، محمد سعیدالدین (صدر سیول سروس اکیڈمی حیدرآباد) اور لطیف عطیر (آئی ایل ایم فاؤنڈیشن) نے شرکت کی۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اینم سرینواس ریڈی نے کہا کہ زمانہ تیزی سے بدل رہا ہے اور ہمیں بھی اس تبدیلی کے ساتھ چلنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے جدید تعلیم کو اپنانے اور تکنیکی تعلیم کے حصول پر زور دیا، جسے روزگار کی ضمانت قرار دیا۔ انہوں نے اقلیتی فلاحی اقدامات کا تذکرہ کرتے ہوئے کانفرنس کے کامیاب انعقاد پر ملی محاذ کے قائدین کی ستائش کی۔ تفسیر اقبال (آئی پی ایس) نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اعلیٰ تعلیم قوم کے روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔ انہوں نے اپنی جدوجہد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محنت اور لگن سے منزل آسان ہو جاتی ہے۔ محمد سمیر احمد صدیقی نے اپنے بصیرت افروز خطاب میں کہا کہ سائنس اور مذہب ایک دوسرے سے متصادم نہیں بلکہ دونوں اللہ کی تخلیق کی عظمت کو بیان کرتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو نصیحت کی کہ موبائل فون میں ضائع ہونے کی بجائے اسے علم کے حصول کا ذریعہ بنائیں اور دنیا کو فتح کریں۔ انہوں نے حضور ﷺ کی تعلیمات اور والدین کی قدر کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ سمیر احمد صدیقی کے بصیرت افروز خطاب کے زریعہ بتایا کہ سائنس اور مذہبی تعلیمات الگ نہیں ہے دونوں اللہ کی تعریف بیان کرتی ہیں انہوں مثالوں کےبزریعہ۔اپنی۔اس بات کو ثابت بھی کیا ۔ سمیر احمد صدیقی نے طلباء سے کہا کہ موبائل فون میں کھو کر اپنی زندگی برباد نہ کریں بلکہ اسی موبائل کے زریعہ علم حاصل کرتے ہوئے دنیا کو فتح کریں۔ انہوں نے طلباء سے کہا کہ نبی کریم کی تعلیمات پر عمل کرنے سے بھی دنیا جہاں میں کامکابیا ں قدم چومیں گیں انہوں۔شرکائے اجلاس۔پر زور دے کر کہا۔کہ حضور ﷺ کی عفو درگذر کی سنت کو اپنا لینے کی تلقین کی۔ اور ماں باپ کہ قدر کرنے کی بھی تلقین کی۔ سمیر احمد صدیقی نے طلباء سی کہا کہ خود کو زمانہ سے ہم آہنگ کر لو تب ہی تم اس زمانے سے مقابلہ کر پاوگے۔ سمیر احمد صدیقی نے کہا کہ خدا کی عبادت دل سے کیا کرو انہوں نے کہا کہ جب سجدے میں جاو تو پہلے سجدے میں علم مانگو تو دوسرے سجدے میں ہمت مانگنا اور کہا کہ علم کے ساتھ ساتھ ہمت و اعتماد کی بھی ضرورت ہے۔ سمیر احمد صدیقی نے تقریبا دیڑھ گھنٹہ مخاطب کیا۔ عبید اللہ کوتوال صدر نشین میناریٹی فینانس کارپوریشن نے بھی مخاطب کیا۔ اس موقع پر تعلیمی شعبہ میں قوم و ملت کیلئے گرانقدر خدمات پر جناب ڈاکٹر عبدالقدیر بانی شاہین ادارہ جات کو، اسی طرح محمدظہیر الد ین چیرمین ایم این ریسرچ اینڈ ایجوکیشن فاونڈیشن، کریم عرفان صدر انڈین اسوسی ایشن کویت اور سمیر احمد صدیقی کو سر سید احمد خان یادگاری ایورڈ سے سرفراز کیا گیا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر رفیق سعید الدین صاحب سیول سرویس اکیڈیمی کو سر سید اکسیلنس ایوارڈ، عبدالہادی ایڈوکیٹ صدر ضلع مجلس، مظہر حسین شہید قائد مسلم لیگ، خواجہ فیاض الدین انور پاشاہ کو ان کی ملی سماجی خدمات پر کارنامہ حیات ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ مولانا نعیم کوثر رشادی، اور مقصود بن احمد ذاکر ایڈوکیٹ کو ان کی ملی خدمات پر بھی ایورڈ دیا گیا۔ اس کے علاوہ اردو میڈیم اساتذہ تنظیموں کے ذمہ داران محمد اطہر احمد، خواجہ قطب، خواجہ نصیر الدین اور کوثر جہاں بیگم، ڈی آئی ای او محبوب نگر کو بھی ایوارڈ سے سرفراز کیا گیا۔ صحافت میں گرانقدر خدمات کیلئے عبدالرافع ذکی اسٹاف رپورٹر منصف، عبدالاحد صدیقی اسٹاف رپورٹر سہارا، ملاں شہاب الدین اسٹاف رپورٹر اعتماد, محمد جعفر اسٹاف رپورٹر 4ٹی وی، محمد عبدالعلیم صدیقی اسٹاف رپورٹر آداب تلنگانہ، اظہر خان، وسیم بیگ، محمد افضل، و دیگر کو بھی ایوارڈ سے سرفرازا کیا گیا۔ جلسہ میں دیگر قائدین جابر بن سعید الجابر ی کو آرڈینیٹر مجلس متحدہ ضلعمحبوب نگر، محمد صمد خان، سید نورالحسین، محمد احمد علی ثناء، محمد مقبول کے علاوہ ملی محاذ قایدین حافظ ادریس سراجی، مرزا قدوس بیگ، طیب باشوار، عبداللہ سنی ایڈوکیٹ، نور اللہ خان، محمد معیز، عابد محی الدین، حافظ امیر نقشبندی، شیخ غوث، محند بشیر، متین الرحمن، محمد ساجد و یگر موجود تھے.