’غزہ کو جنگ جیتنی ہوگی‘ امن کا نوبل انعام جیتنے والے اسرائیلی مظالم پر رو پڑے
’غزہ کو جنگ جیتنی ہوگی‘ امن کا نوبل انعام جیتنے والے اسرائیلی مظالم پر رو پڑے
ٹوکیو، 16 اکتوبر : رواں سال امن کا نوبل انعام جیتنے والی توشییوکی ممکی غزہ میں اسرائیلی مظالم پر رو پڑے اور کہا کہ یہ انعام غزہ میں کام کرنے والوں کو ملنا چاہیے تھا۔
رواں سال 2024 میں امن کے شعبے میں نوبل انعام جاپانی تنظیم نیہون ہیڈانکیو کی جانب سے اینٹی نیوکلیئر مہم چلانے والی معروف شخصیت توشییوکی میماکی نے حاصل کیا ہے۔
امن کا نوبل انعام پانے کے بعد وہ اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم پر رو پڑے۔ انہوں اشک بار آنکھوں سے کہا کہ میں حیران ہوں کہ غزہ اور اسرائیل میں جنگ بندی کے لیے کام کرنے والوں کے بجائے یہ ایوارڈ مجھے دیا گیا جب کہ اس کے حقدار وہ تھے۔
نوبل امن ایوارڈ پانے والے توشییوکی کا کہنا تھا کہ غزہ میں بچوں کی خون آلود تصاویر دیکھ کر جاپان کے 80 سال پرانے منظر کی یادیں تازہ ہوگئیں، جب ایٹمی حملے میں بچوں سے ان کے والدین کو چھین لیا گیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ غزہ میں بھی آج وہی ہو رہا ہے جو جاپان میں ایٹمی دھماکے کے بعد ہوا تھا۔ وہاں اسرائیل کے مظالم کے نتیجے میں معصوم بچے جان سے جا رہے اور یتیم ہو رہے ہیں۔ غزہ کو یہ جنگ جیتنی ہوگی۔
توشییوکی کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی خواب میں بھی نہ سوچا تھا کہ امن کا نوبال انعام لیے لیے نیہون ہیڈانکیو کو منتخب کیا جائے گا۔ میرا خیال تھا کہ غزہ میں امن کے لیے سخت جدوجہد کرنے والے اس کے مستحق ہوں گے۔