تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

عوام کی بھلائی پر موسیٰ پروجیکٹ کو ترجیح دینے پر کے ٹی آر کی شدید برہمی

عوام کی بھلائی پر موسیٰ پروجیکٹ کو ترجیح دینے پر کے ٹی آر کی شدید برہمی
کثیر لاگتی پروجیکٹ کےلئے رقم کہاں سے آرہی ہے جبکہ عوامی فلاحی پروگرامس کےلئے فنڈس نہ ہونے کا دعویٰ کیاجارہاہے

حیدرآباد۔7اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز)کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے آج چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی اور کہاکہ کانگریس حکومت موسیٰ ریور فرنٹ ڈیولپمنٹ پروجیکٹ کو عوام کی فلاح وبہبود اور ترقی پر ترجیح دے رہی ہے۔انہوںنے نشاندہی کی کہ چیف منسٹر ادعا کررہے ہیں کہ ریاست قرضوں کے بوجھ تلے ڈوب رہی ہے اور ساتھ ہی ساتھ 1.5لاکھ کروڑروپئے کے موسیٰ پروجیکٹ جیسے بڑے پروگرام شروع کئے جارہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ ہر روز ریونت ریڈی ایک طرف ریاست کے بڑھتے ہوئے قرض کا رونا رورہے ہیں تو دوسری طرف وہ موسیٰ ریور فرنٹ جیسے کثیر لاگتی پروجیکٹ کےلئے اقدامات کررہے ہیں جوکہ بیشتر افراد کےلئے ضروری نہیں ہے۔انہوںنے ریاستی حکومت کے منصوبوں کے پس پردہ وجوہات پر استفسارکیا۔سوشیل میڈیا پلیٹ فارم Xپر کے ٹی آر نے کانگریس حکومت کے متعدد وعدوں کا تذکرہ کیا جو کانگریس کے اقتدار کے دس ماہ گزرجانے کے باوجود مکمل نہیں ہوئے ہیں۔انہوںنے استفسار کیاکہ ریاستی حکومت کس طرح موسیٰ پروجیکٹ کو فنڈس کی فراہمی کا منصوبہ بنارہی ہے جبکہ حکومت کسانوں کےلئے زرعی قرضہ جات کی معافی اور رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کاشت کاری کےلئے مالی امداد کی فراہمی جیسی اہم اسکیمات کے نفاذ کےلئے فنڈس نہ ہونے کا دعویٰ کررہی ہے۔کے ٹی آر نے کہاکہ موسیٰ ریور فرنٹ پروجیکٹ کےلئے حکومت کے پاس فنڈس کہاں سے آرہے ہیں جبکہ غریبوں کو سماجی تحفظ کےلئے وظائف ‘سرکاری ملازمین کو ڈی اے کی اجرائی ‘صفائی اور آﺅٹ سورسنگ ملازمین کو تنخواہ ‘دواخانوں میں ادوےہ ‘اسکولس میں چاک پیس اور دیگر اسٹیشنری اشیاء‘مچھلیوں اور بھیڑوں کی تقسیم اوردیگر فلاحی پروگرامس کےلئے فنڈس نہیں ہےں؟۔

متعلقہ مضامین

Back to top button