تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

سیلاب سے متعلق امدادی کاموں کےلئے زائداز11ہزار کروڑروپئے جاری کئے جائیں

ریاست کی تقسیم سے متعلق مسائل کی یکسوئی اور آئی پی ایس عہدیداران کی تعداد میں اضافہ پر زور

سیلاب سے متعلق امدادی کاموں کےلئے زائداز11ہزار کروڑروپئے جاری کئے جائیں
ریاست کی تقسیم سے متعلق مسائل کی یکسوئی اور آئی پی ایس عہدیداران کی تعداد میں اضافہ پر زور
چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی کی مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے نمائندگی

دہلی:7اکتوبر(آداب تلنگانہ نیوز) وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی ہے کہ وہ تلنگانہ میں شدید بارشوں سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی اور مرمت کے لیے 11,713.49 کروڑ روپے جاری کریں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے پیر کو دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ سے ملاقات کی۔ ا±نہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں 31 اگست سے 8 ستمبر تک ہونے والی شدید بارش کا ریاست پر شدید اثر پڑا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر شاہ کے نوٹس میں لایا کہ 37 افراد کی جانیں گئیں، ایک لاکھ سے زائد مویشی اور دیگر جانوروں کی جان گئی، 4.15 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلوں کے ساتھ ساتھ سڑکوں، پلوں، کاز ویز، تالابوں، اور نہروں کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ فوری طور پر انفراسٹرکچر کی بحالی اور مرمت کا کام شروع کریں گے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر امیت شاہ کو یاد دلایا کہ انہوں نے ان کاموں کے لئے 5,438 کروڑ روپے جاری کرنے کے لئے 2 ستمبر کو ایک خط لکھا تھا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکزی ٹیم نے فصل اور دیگر نقصانات پر ریاست کا دورہ کیا اور 30 ??ستمبر کو رپورٹ پیش کی کہ بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور مرمت کے لئے 11,713 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ بحالی اور مرمت کے کاموں کے لیے فنڈز ناکافی ہیں۔ چونکہ انہیں ابھی تک جاری نہیں کیا گیا ہے، انہوں نے فوری طور پر فنڈز جاری کرنے کی درخواست کی۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ مرکز نے سال 2024-25 کے لئے ایس ڈی آر ایف کے پہلے اور دوسرے مرحلے کے تحت تلنگانہ کو 416.80 کروڑ روپئے جاری کئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ وہ بازآبادکاری اور مرمت کے کاموں کے لیے جاری کیے گئے فنڈز کو ماضی میں ایس ڈی آر ایف کے کاموں سے متعلق فنڈز کے استعمال سے نہ جوڑیں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر امیت شاہ کو بتایا کہ ایس ڈی آر ایف سے متعلق فنڈز اس مالی سال میں ہی خرچ کئے جائیں گے۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے کہا ہے کہ وہ عادل آباد، منچریال اور کمرم بھیم آصف آباد کے اضلاع کو بحال کریں، جنہیں بائیں بازو کے انتہا پسندی سے متاثرہ (LWE) اضلاع سے ہٹا دیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ ریاست کی سلامتی پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے کیونکہ تلنگانہ کی ایل ڈبلیو ای سے متاثرہ ریاستوں مہاراشٹرا اور چھتیس گڑھ کے ساتھ سرحد ملتی ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سے اپیل کی کہ وہ داخلی سلامتی کو ذہن میں رکھتے ہوئے بھدرادری کوتہ گوڈم ضلع کے چرلا منڈل کے کونڈاوائی اور ملوگو ضلع کے وینکٹا پورم منڈل کے الوباکا میں سی آر ایف ایف جے ٹی ایف کیمپ قائم کریں۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سے 18.31 کروڑ روپے کی رقم جاری کرنے کی درخواست کی کیونکہ SPVs کو ادا کیے جانے والے فنڈز کا 60 فیصد مرکزی حصہ چار سالوں سے زیر التوا ہے۔ 1,065 کو ایس پی وی میں شامل کرنے کے لیے قواعد میں نرمی کرنے کو کہا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے ملوگو ضلع کے پیرو، ملوگو، کنائی گڈیم اور تلنگانہ کی سرحدوں پر واقع جے شنکر بھوپال پلی ضلع میں پالیمیلا، مہاموترم اور کٹارم کے پولیس اسٹیشنوں کو مضبوط بنانے کی اپیل کی۔ ا±نہوں نے کہا کہ تلنگانہ پولیس ڈپارٹمنٹ گرے ہاو¿نڈس کے ذریعہ نئے بھرتی ہونے والے پولیس اہلکاروں کو انسداد دہشت گردی کی حکمت عملی (AET) کی تربیت دے رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ سال 2024-25 میں اس قسم کی تربیت کے لیے 25.59 کروڑ روپے کا اضافی بجٹ درکار ہے اور اس رقم کو جاری کیا جائے۔ وزیر اعلیٰ نے مرکزی وزیر سے کہا کہ وہ 23.56 کروڑ روپئے جاری کریں کیونکہ پولیس فورسز کو جدید تقاضوں کے مطابق تربیت دینے کے مقصد سے خصوصی انفراسٹرکچر اسکیم (SIS) کے لئے تلنگانہ کو صرف 6.70 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے کہا ہے کہ وہ ریاستی تنظیم نو کے زیر التوا مسائل کو حل کرنے میں تعاون کریں۔ انہوں نے شیڈول 9 (ایکٹ کے سیکشن 53، 68، 71 کے مطابق) اور شیڈول ٹین کے تنازعات (ایکٹ کی دفعہ 75 کے مطابق) میں سرکاری عمارتوں اور کارپوریشنوں کی تقسیم کے تنازعات کے خوشگوار حل کے لیے کام کرنے کی اپیل کی۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر شاہ سے کہا کہ وہ دیکھیں کہ تلنگانہ کے ساتھ انصاف ہو کیونکہ آندھرا پردیش ان جائیدادوں اور اداروں کا دعویٰ کر رہا ہے جن کا تذکرہ تقسیم کے قانون میں کہیں نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے کہا ہے کہ وہ ریاست تلنگانہ کو 29 اضافی آئی پی ایس اسامیاں مختص کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے دوران صرف 76 آئی پی ایس افسران کو تلنگانہ کو الاٹ کیا گیا تھا۔ سی ایم نے مرکزی وزیر سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر آئی پی ایس کیڈر کا جائزہ لیں۔ میٹنگ میں نلگنڈہ کے ایم پی رگھویر ریڈی، دہلی میں تلنگانہ حکومت کے خصوصی نمائندے اے پی جتیندر ریڈی، ریاستی حکومت کے پرنسپل سکریٹری شانتی کماری، پرنسپل سکریٹری شیشادری اور ڈی جی پی جتیندر نے شرکت کی۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button