ڈبل انجن والی حکومت کا مطلب ہے مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی: کیجریوال
ڈبل انجن والی حکومت کا مطلب ہے مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی: کیجریوال
نئی دہلی، 06 اکتوبر: عام آدمی پارٹی(اے اے پی) کے قومی کنوینر اور سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ لوگ یہ سمجھ چکے ہیں کہ ‘ڈبل انجن والی حکومت’ کا مطلب مہنگائی، بے روزگاری اور بدعنوانی ہے، اس لیے پورے ملک سے بھارتیہ جنتا پارٹی (اے اے پی) بی جے پی) حکومتیں جارہی ہیں۔
مسٹر کیجریوال نے اتوار کو یہاں منعقد ‘جنتا کی عدالت میں کیجریوال’ پروگرام میں کہا کہ بی جے پی کی ‘ڈبل انجن والی حکومتیں’ ہریانہ اور جموں و کشمیر سے جا رہی ہیں۔ اب ملک میں ڈبل انجن فیل ہو چکا ہے۔ ایک انجن جون میں ہی خراب ہو گیا، جب 240 سیٹیں آئی تھیں۔ اب ایک ایک کرکے ان کے دوسرے انجن بھی ٹوٹ رہے ہیں۔ یہ پہلے ہریانہ اور جموں و کشمیر سے جائے گا اور پھر جھارکھنڈ اور مہاراشٹر سے بھی جائے گا۔ اب ان کی ڈبل انجن والی حکومت پورے ملک سے دور ہوتی جارہی ہے۔ لوگ سمجھ گئے ہیں کہ ڈبل انجن والی حکومت کا مطلب مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن ہے، اس لیے ان کی حکومتیں پورے ملک کو چھوڑ کر جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب دہلی کے انتخابات آنے والے ہیں۔ یہ لوگ دہلی آئیں گے اور کہیں گے کہ ‘ڈبل انجن والی حکومت’ بنائیں۔ جب وہ آئیں تو ان سے پوچھیں کہ ہریانہ کے لوگوں نے آپ کی ‘ڈبل انجن والی حکومت’ بنائی تھی۔ ہریانہ میں 10 سال تک ان کی ‘ڈبل انجن کی حکومت’ تھی، وہاں انہوں نے ایسا کیا کیا کہ آج ہریانہ میں کوئی انہیں اپنے گاؤں میں داخل نہیں ہونے دے رہا۔ انہوں نے کہا کہ اتر پردیش میں سات سال سے ‘ڈبل انجن والی حکومت’ ہے۔ ان لوگوں نے کچھ غلط کیا ہوگا، اسی لیے ان کی لوک سبھا میں آدھی سیٹیں رہ گئیں۔ سات سال سے منی پور میں ان کی ‘ڈبل انجن حکومت’ ہے۔ منی پور پچھلے دو سالوں سے جل رہا ہے۔ کیا ہمیں ایسی ڈبل انجن والی حکومت کی ضرورت ہے کہ یہ لوگ ہر ریاست کو منی پور میں بدل دیں؟
اے اے پی لیڈر نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو ‘ڈبل انجن والی حکومت’ کی ضرورت ہے کیونکہ انہوں نے مرکزی حکومت کے تمام ٹھیکے اپنے دوستوں کو دیے ہیں، اب انہیں ریاستوں کے ٹھیکے بھی دینے ہیں۔