ہندوستان ؍ ملک کی خبریں

مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے اورنگ باد میں بھگت سنگھ کا عشق ہندوستان, ڈرامہ 5, اکتوبر کو

مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے اورنگ باد میں آئیڈیا کا ڈرامہ “بھگت سنگھ کا عشق ہندوستان”

قومی اعزاز یافتہ ادیب جناب قاضی مشتاق احمد کا لکھا مجیب خان کی ہدایت میں سجا سنورا ڈرامہ “بھگت سنگھ کا عشق ہندوستان” مہاراشٹر اسٹیٹ اردو ساہتیہ اکادمی کی جانب سے بروز سنیچر بتاریخ ۵ اکتوبر کو شام ۵ بجے عام خاص میدان میں اسٹیج کیا جائے گا۔ تاریخ شاہد ہے کہ بھگت سنگھ کی پھانسی کی تاریخ 24 تھی لیکن عوامی غصے اور رد عمل کو دیکھتے ہوے انکو 23 مارچ کو پھانسی دے دی گئی۔ انگریز سرکار نے سوچا انکی ناک میں دم کر دینے  والے بھگت کی موت کے بعد وہ ہندوستانیوں سے نپٹ لیں گے اور کسی ہندوستانی لیڈر کو پنپنے کا موقع نہیں دیں گے۔ لیکن انکا یہ خواب شرمندہ تعبیر نا ہو سکا۔ بھگت  سنگھ نے اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ اگر انسان کے اندر واقعی آزادی کی جستجو ہو تو وہ ایسے کام کر جاتا ہے جس میں انسان کا جسم اور وجود بے معنی رہ جاتا ہے اور آپ کے اقدار اور جذبہ قربانی آگے بڑھ جاتے ہیں۔ یہ تمام باتیں ڈرامہ “شہید بھگت سنگھ” کا حاصل ہیں جس کو تحریر کیا ہے قومی اعزاز یافتہ ادیب قاضی مشتاق احمدنے۔ اس ڈرامہ کے چند مناظر آپ کو ڈرامہ کے دوران بے چین رکھتے ہیں ایک پل اطمینان سے بیٹھنے نہیں دیتے۔  اس ڈرامہ کی اسکرپٹ کے لئے قاضی صاحب نے بہت ساری کتابوں کا مطالعہ کیا اور  کافی ریسرچ کی تب اس ڈرامہ کی تخلیق ہوئی –  اس ڈرامہ میں کچھ باتیں ایسی بھی ابھر کر آتی ہیں جن کو بھگت سنگھ پر بنی ہندی فلموں میں چھوا تک نہیں گیا ہے۔ تاریخی شخصیتات  پر ڈرامے  لکھنا ایک مشکل کام ہےجسے قاضی صاحب   ہمیشہ آئیڈیا کی گذارش پر یہ مشکل کام کرتے ہیں۔ انکے لکھے سارے ہی ڈرامے ایک سے بڑھکر ایک ہیں جو اب اردو اسٹج کا سرمایہ بن چکے ہیں۔ جس کے لئے اردو اسٹیج انکا ہمیشہ مقروض رہے گا۔

مجیب خان کی ہدایت میں یہ ایک ایسا ڈرامہ ہے جس میں جا بجا تاریخ  کی اہم دستاویزات  کی طرف ناظرین  کا دھیان مبذول کر وایا جاتا ہے۔ اور نہایت ہوشیاری سے دیکھنے والوں کی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوۓ مناظر کو ترتیب وار پیش کیا جاتا ہے جس سے کبھی تو ناظر حیران رہ جاتاہے اور کبھی منظر کو دیکھ کے بے ساختہ تالیاں بجانے لگتا ہے۔ اور ڈرامہ کا کلایمکس تو رایٹر ڈائریکٹر کی مشترکہ سوچ کا بے مثال کارنامہ ہے۔

اردو کا یہ ڈرامہ جنگ آزادی کے پس منظر میں لکھا ایک ایسا ڈرامہ جو آزادی کی لڑائی میں ہندوستانیوں کی قربانیوں کی ایسی تصویر پیش کرتا ہے جو اسٹیج پر غیر ممکن ہے۔ بھگت سنگھ، راج گرو ،چندر شیکھر آزاد ،بسمل اور اشفاق اللّٰہ خان کی دوستی اور ملک پر مر مٹنے کا جذبہ دیکھنے والوں میں جوش بھی بھر دیتا ہے اور انکی آنکھیں اشکبار بھی کر دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button