عادل آباد میونسپل سابق وائس چئیرمین و رکن بلدیہ ظہیر رمضانی و مقامی عوام نے حکام کی جانب سے کئے جارہے سروے کو روک دیا۔
عادل آباد یکم/اکتوبر ( آداب تلنگانہ نیوز/ نامہ نگار عمیم شریف)
عادل آباد میونسپل سابق وائس چیئرمین و رُکن بلدیہ وارڈ نمبر 29 ظہیر رمضانی اور مقامی لوگوں نے ایک بار پھر عادل آباد کے محلہ خانہ پور تالاب کے علاقوں میں تجاوزات کی نشاندہی کے لیے حکام کی طرف سے کیے جا رہے سروے کو روک دیا ہے۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے محکمہ آبپاشی،محکمہ ریونیو،اور محکمہ بلدیہ کے آفیسران پر مشتمل ایک ٹیم منگل کے روز پولیس کی بھاری جمیعت کے ساتھ محلہ خانہ پور تالاب کے علاقوں میں تجاوزات کی نشاندہی کے لیے سروے کرنے پہونچی جیسے ہی اسکی اطلاع عادل آباد میونسپل سابق وائس چیئرمین و رُکن بلدیہ وارڈ نمبر 29 ظہیر رمضانی ملی انہوں نے فوری موقع پر پہونچ کر حکام سے دوٹوک اندازِ میں بات کرتے ہوئے عادل آباد آر ڈی او کو خود آکر سروے کی وضاحت کرنے کا مطالبہ کیا۔انہوں نے کہا کہ نیشنل گرین ٹریبونل کی ہدایت پر ایک سروے ذریعے غریب عوام کو ڈرایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سروے کے خوف سے غریبوں کی نیند اڑ گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو انتظامیہ کی توجہ میں دلائیں گے۔ حکام کی جانب سے بہت کوشش کرنے کے باوجود مقامی لوگوں نے بات نہیں مانی آخر کار حکام کو بغیر سروے کرے ہی واپس لوٹنا پڑا ۔اس موقع پر عادل آباد میونسپل سابق وائس چیئرمین و رُکن بلدیہ وارڈ نمبر 29 ظہیر رمضانی نے کہا کہ عادل اباد میں حائیڈرا کے طرز پر کوئی کاروائی نہیں کی جارہی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے محلہ خانہ پور تالاب کے علاقوں میں تجاوزات کی شکایت کے بعد نیشنل گرین ٹریبونل کی ہدایت سروے کرتے ہوئے غریب عوام کو حائیڈرا کے نام سے ڈرایا جا رہا ہیں۔جب کے عادل اباد میں حائیڈرا کی طرز پر کوئی سرگرمی انجام نہیں دی جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کو بہتر بنانے اور عوامی مفادات کے تحفظ کے نام پر غریبوں کے مکانات کو توڑنے کے لیے سروے کے ذریعے نشاندہی کی جارہی ہیں ہم ان کوششوں کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ عہديداروں کو چاہیے کہ وہ کسی مکان کو ہاتھ نہ لگائے ۔اگر ایک مکان کو بھی نقصان پہنچایا گیا تو اسے ہم ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔انہوں نے ضلع انتظامیہ سے کہا کہ شہریوں کو ہراساں نہ کیا جائے اور انہیں ڈرایا نہ جائے ۔انہوں نے عوام سے آپیل کی ک وہ سکون سے اپنے گھروں میں رہیں ۔اس موقع پر کانگریس پارٹی اقلیتی قائدین کے علاوہ کالونی کے مکینوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔