خاتون خانہ کے نام پر جاری ہوگا فیملی ڈیجٹل کارڈ, ایک ہی کارڈ میں راشن، صحت اوردیگر اسکیموں کی تفصیلات
3 اکتوبر سے پائلٹ پراجکٹ کے لیے فیلڈ لیول مشاہدہ, وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا بیان
خاتون خانہ کے نام پر جاری ہوگا فیملی ڈیجٹل کارڈ
ایک ہی کارڈ میں راشن، صحت اوردیگر اسکیموں کی تفصیلات
فی الحال دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پر خاندانوں کا تعین
3 اکتوبر سے پائلٹ پراجکٹ کے لیے فیلڈ لیول مشاہدہ
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کا بیان
حیدرآباد: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے مشورہ دیا کہ فیملی ڈیجیٹل کارڈ میں خاتون کو گھر کی مالک کے طور پر تسلیم کیا جانا چاہئے اور کارڈ کے پیچھے خاندان کے دیگر افراد کے نام اور تفصیلات رکھے جانے چاہئے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے ہفتہ کو ریاستی سکریٹریٹ میں فیملی ڈیجیٹل کارڈس (ایف ڈی سی) سے متعلق جائزہ لیا۔ اس موقع پر راجستھان، ہریانہ، کرناٹک اور مہاراشٹر کا دورہ کرنے والے عہدیداروں کی جانب سے فیملی ڈیجیٹل کارڈ پر اس ماہ کی 25 سے 27 تاریخ تک کی گئی تحقیق پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن دی گئی۔ عہدیداروں نے متعلقہ ریاستوں کی طرف سے کارڈوں کے ڈیزائن میں جمع کی گئی تفصیلات، کارڈوں کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں بتایا۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے فیملی ڈیجیٹل کارڈس کے ڈیزائن پر عہدیداروں کو کئی احکامات اور ہدایات دیں۔ یہ تجویز دی گئی کہ موجودہ راشن، راجیو آروگیاشری، آئی ٹی، زراعت اور دیگر فلاحی اسکیموں کے اعداد و شمار کی بنیاد پر خاندانوں کی شناخت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دیگر ریاستوں کے کارڈز کے ڈیزائن اور اجراء کے بہترین پہلوؤں کو اپنایا جائے اور نقائص کو دور کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بینک اکاؤنٹس اور پین کارڈ جیسی غیر ضروری معلومات جمع کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ہر اسمبلی حلقے میں دو مقامات پر پائلٹ پراجکٹ
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو حکم دیا کہ وہ فیملی ڈیجیٹل کارڈس کے لیے معلومات جمع کرنے سے متعلق تفصیلات، ان میں کیا کیا شامل کیا جائے اتوار کی شام تک ایک رپورٹ کی شکل میں وزراء پر مشتمل وزارتی ذیلی کمیٹی کو پیش کریں جس میں اتم کمار ریڈی، پونگولیٹی سرینواس ریڈی اور دامودرا راج نر سیمہا ہیں۔ یہ تجویز دی گئی کہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کی ہدایات کے مطابق شامل اور حذف کیے جانے والے آئٹمز کی ایک جامع فہرست بنائی جائے۔ بعد ازاں ، وزیر اعلیٰ نے تجویز پیش کی کہ ریاست کے 119 قانون ساز اسمبلی حلقوں میں سے دو علاقوں، ایک دیہی اور ایک شہری، کو پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر منتخب کیا جانا چاہیے۔ (خالص طور پر دیہی حلقوں میں دو گاؤں اور خالصتاً شہری/شہری حلقوں میں دو وارڈز/ڈویژنوں کا انتخاب کیا جائے گا۔) منتخب علاقوں میں فیلڈ لیول (گھر گھر) 3 اکتوبر سے پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر خاندانوں کی شناخت اور تفصیلات کے بارے میں دستیاب ڈیٹا کی بنیاد پر۔ فیملی ڈیجیٹل کارڈز کے لیے کام شروع کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ حالیہ سیلاب کے دوران، سینئر حکام نے کہا کہ پائلٹ پروجیکٹ کو مستقل بنیادوں پر انجام دیا جانا چاہئے اور ہر حلقے کے لئے ایک آر ڈی او سطح کا افسر مقرر کیا جانا چاہئے اور شہری علاقوں میں نگرانی کے لئے زونل کمشنر سطح کا افسر مقرر کیا جانا چاہئے۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے حکومت کے چیف سکریٹری کو حکم دیا کہ وہ نگران مقرر کریں۔ وزیر اعلیٰ نے متنبہ کیا کہ فیلڈ لیول کا معائنہ مکمل اور درست طریقے سے کیا جائے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ کوئی غلطی نہ ہو۔ وزراء اتم کمار ریڈی، پونگولیٹی سرینواس ریڈی، دامودرا راج نر سمھا، پونم پربھاکر، چیف منسٹر کے مشیر ویم نریندر ریڈی، چیف سکریٹری شانتی کماری، پرنسپل سکریٹری وی شیشادری اور چیف منسٹر کے خصوصی سکریٹری اجیت ریڈی، چندر شیکھر ریڈی، چیف منسٹر سکریٹریز سنگیتا ستیہ نارائنا، مانک راج، شاہنواز قاسم، چیف منسٹر کے او ایس ڈی ویمولا سرینواس اور مختلف محکموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔