گجرات میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مودی کی خاموشی حیران کن : کانگریس
گجرات میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر مودی کی خاموشی حیران کن : کانگریس
نئی دہلی، 25 ستمبر: کانگریس نے آج کہا کہ گجرات میں خواتین محفوظ نہیں ہیں اور ہر روز جنسی استحصال اور عصمت دری کے واقعات سامنے آ رہے ہیں، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ریاست میں قانون کی حکمرانی ختم ہو چکی ہے۔
کانگریس کا کہنا ہے کہ گجرات میں جنسی زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان واقعات سے ریاست میں خواتین کے لیے عدم تحفظ کے ماحول میں اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھا رہی ہے۔ خواتین کی عصمت دری کے کئی ملزموں کا تعلق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے بتایا جاتا ہے۔ اسکولوں میں جنسی زیادتی کے واقعات پیش آرہے ہیں اور ان واقعات سے ریاست کی خواتین میں خوف و ہراس کا ماحول ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی ان واقعات پر خاموش ہیں۔ وہ اپنی خاموشی نہیں توڑ رہے ہیں ۔
گجرات کانگریس کے صدر شکتی سنگھ گوہل نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’گجرات میں خواتین سے متعلق واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے لیکن حکومت یا وزیر اعظم اس پر ایک لفظ بھی نہیں کہہ رہے ہیں۔ دو روز قبل ریاست کے داہود میں ایک سرکاری اسکول کے پرنسپل نے اپنے ہی اسکول کی چھ سالہ طالبہ کے ساتھ کار میں عصمت دری کی۔ جب لڑکی چیخنے لگی ہے تو اس نے اسے گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس شیطانی فعل کا ارتکاب کرنے والا اپنے آپ کو سماجی مصلح کہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بتایا جاتا ہے کہ یہ پرنسپل، جس نے شیطانی حرکتیں کی ہیں، آر ایس ایس-بی جے پی کے نظریے کا پرچار کرنے والا ہے اور انتخابات میں بی جے پی کے لیے مہم چلاتاہے۔
مسٹر گوہل نے کہا "مہسانہ میں، تنتر منتر ودیا کے نام پر ایک شخص نے ایک نابالغ کو پھنسایا اور اس کی عصمت دری کی اس معاملے میں، بی جے پی یوا مورچہ کے جنرل سکریٹری گورو کو ملزم پایا گیا اور اب وہ جیل میں ہے۔ اسی طرح وڈودرا میں بی جے پی کے ایک لیڈر نے ایک شادی شدہ خاتون کے گھر میں گھس کر اس کی عصمت دری کی اور پھر اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ گجرات میں مجرم اور بدمعاش بی جے پی کے ممبر بن جاتے ہیں اور ممبر بننے کے بعد ایسا لگتا ہے جیسے انہیں جرائم کرنے کا لائسنس مل جاتا ہے۔
کانگریس کے لیڈر نے کہا "گجرات کے ایک اخبار میں شائع خبر کے مطابق خواتین کے خلاف جرائم کرنے والوں کا کہیں نہ کہیں بی جے پی سے تعلق ہے۔ ان تمام واقعات سے واضح ہو گیا ہے کہ گجرات میں امن و امان تباہ ہو چکا ہے۔ گجرات میں ہر روز بہت کچھ ہو رہا ہے لیکن مسٹر مودی ان واقعات پر خاموش ہیں۔
مسٹر کوہل نے چونکا دینے والا انکشاف کرتے ہوئے کہا ’گجرات میں سرکاری اسکول کے اساتذہ کو بی جے پی کا رکن بنائے جانے کے لئے کہا گیا ہے ۔ بچوں سے ان کے موبائل نمبر اور او ٹی پی مانگے جا رہے ہیں۔ سرکاری اسپتال میں انجکشن لینے جانے والے مریض سے او ٹی پی پوچھا جاتا ہے۔