تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

کسانوں کی قابل رحم حالت کےلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی ذمہ دار

قرض کی ادائیگی کےلئے منچریال میں بینکرس کی کسان کو ہراسانی کے واقعہ کا حوالہ

کسانوں کی قابل رحم حالت کےلئے چیف منسٹر ریونت ریڈی ذمہ دار
قرض کی ادائیگی کےلئے منچریال میں بینکرس کی کسان کو ہراسانی کے واقعہ کا حوالہ
بلڈوزر غریبوں کے مکانات کو مسمار کررہے ہیں اور بینکس کاعملہ کسانوں کو تشدد کانشانہ بنارہاہے
کیا یہی اندرماراجیم ہے جس کا وعدہ کیاگیاتھا۔ہریش راﺅ کا ریمارک

حیدرآباد۔25ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز)زرعی قرضہ جات کی ادائیگی سے قاصر کسانوں کے ساتھ بینکرس کے معاندانہ اورسخت گیرروےہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راﺅ نے آج تلنگانہ میںکسانوں کی قابل رحم حالت کےلئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ہریش راﺅ کی حکومت پر شدید تنقید اس وقت سامنے آئی جب منچریال ضلع کے ننیلا منڈل کے کسان جی شیوا لنگیا سے متعلق ایک معاملہ منظر عام پر آیا۔مذکورہ بالا کسان کو قرض کی ادائیگی میں ناکامی پر شدید دباﺅ اور ہراسانی کا سامنا کرناپڑاہے۔لنگیانے ڈسٹرکٹ کو آپریٹیو سنٹرل بینک سے 1.5لاکھ روپئے قرض حاصل کیاتھا۔کانگریس حکومت کے وعدے کے مطابق وہ قرض معافی کےلئے پرامید تھا تاہم قرض معافی کاوعدہ پورانہیں ہوا اوربینک نے پہلے ہی لنگیا سے تین اقساط حاصل کرلئے اور اب باقی مکمل رقم کی ادائیگی کاتقاضہ کیا۔صورتحال اس وقت ابتر ہوگئی جب بینک کے عہدیداران مبینہ طور پر لنگیا کے مکان پہنچے اور قرض کی ادائیگی کےلئے ہراساں کیا۔بینک کے عہدیداران نے مبینہ طور پر لنگیا کے گھر کے دروازے کو اکھاڑدیااور سازوسامان ضبط کرلینے کا اظہار کیا۔اس دوران لنگیانے مدد کےلئے موضع کے کسانوں کے دروازوں کو کھٹکھٹایا۔

کسانوں کی مداخلت پر بینک عہدیداران واپس جانے پر مجبور ہوگئے ۔اس واقعہ نے قرض معافی اسکیم کے ادھورے وعدے کے باعث بینکوں کے کسانوں کے تئیں سخت گیر اور ناروا سلوک کو اجاگر کیاہے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت ریڈی 2لاکھ روپئے تک کے قرضہ جات کی معافی کے نام پر کسانوں کے ساتھ دھوکہ کررہے ہیں۔ان کی دھوکہ دہی کسانوں کےلئے ایک لعنت اور بدعا بن گئی ہے۔انہوںنے پرزوراندازمیںکہاکہ وعدوں کی تکمیل میں حکومت کی ناکامی کے باعث کسانوں کاوقار داﺅ پر لگ گیاہے۔انہوںنے حکومت کی بے حسی پر استفسار کیاجبکہ بینکرس کسانوں کو ان کے گھروں پرپہنچ کرہراساں کررہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ قرض معافی کے تعلق سے چیف منسٹر کے غروروتکبر اوربلند بانگ دعوﺅں کے درمیان ایسے واقعات سے کانگریس کی ناکامی اور جھوٹے وعدے آشکار ہوچکے ہیں۔ہریش راﺅ نے اس جانب بھی توجہ مبذول کروائی کہ بلڈوزر غریبوں کے مکانات کو مسمار کرنے کےلئے استعمال کئے جارہے ہیں جبکہ بینکرس قرض کی واپس وصولی کےلئے کسانوں کو تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔انہوںنے استفسار کیاکہ کیا یہی وہ اندرما راجیم ہے جس کا کانگریس نے عوام سے وعدہ کیاتھا۔ہریش راﺅ نے کسانوں کے ساتھ ناانصافیوں کے ازالہ کےلئے فی الفور اقدامات کا مطالبہ کیا اور حکومت پر زوردیاکہ وہ اپنے وعدوں کو پورے کرے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button