تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

موسیٰ ندی پروجیکٹ کی ضرورت اور لاگت سے متعلق کے ٹی آر کا حکومت سے استفسار

موسیٰ ندی پروجیکٹ کی ضرورت اور لاگت سے متعلق کے ٹی آر کا حکومت سے استفسار
پارٹی قائدین کے ہمراہ فتح نگر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ کادورہ ۔مختلف امور کا تفصیلی جائزہ۔کانگریس کی ناکامیوں پرشدیدتنقید

حیدرآباد۔25ستمبر: موسیٰ ندی پروجیکٹ اور حیدرآباد فارماسٹی کے معاملات سے نمٹنے کے طریقہ کار پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کارگزار صدر بی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے خصوصیت کے ساتھ حیدآباد میں94فیصدسیوریج ٹریٹمنٹ کے حصول کے باوجود آج موسیٰ ندی صفائی پروجیکٹ کی ضرورت پر استفسار کیا۔انہوںنے کہاکہ بی آرایس کے دورحکومت میں فی الواقعی 100فیصد کامیابی کا ہدف مقررکیاگیاتھا۔کے ٹی آر کی قیادت میں پارٹی قائدین کی ایک ٹیم نے آج کوکٹ پلی میں فتح نگر سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ (ایس ٹی پی )کا دورہ کیاتاکہ کانگریس حکومت کے تحت کاموں کی انجام دہی کی صورتحال کا تفصیلی طور پرجائزہ لیاجاسکے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آرنے پروجیکٹ کے مختلف اموراوربے انتہا لاگت کے حوالے سے حکومت اور وزراءپر شدید تنقید کی۔جس میں پروجیکٹ کی لاگت 50ہزار کروڑ روپئے سے لے کر 1.5لاکھ کروڑ روپئے بتائی گئی ہے۔انہوںنے تجویز پیش کی کہ لاگت سے متعلق متضادتخمینے اورپروجیکٹ رپورٹ(ڈی پی آر)کی پیشکشی سے قبل اس قدر بڑے پیمانے پر اعدادوشمار کا اعلان بدعنوانیوں کے شکوک وشبہات کو پیدا کرتاہے۔انہوںنے پرزورانداز میں کہاکہ فتح نگر ایس ٹی پی کا دورہ محض نقطہ آغاز ہے۔جس کامقصد زیر تعمیر تمام ایس ٹی پیز کے معائنہ کی منصوبہ بندی ہے جس کا مقصد حیدرآباد کو صدفیصد گندے پانی کے شہر سے پاک بناناہے اور اس بات کو بھی یقینی بناناہے کہ دریائے موسیٰ میں صرف صاف وشفاف پانی کا بہاﺅ ہو۔انہوںنے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو حیدرآباد میں ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر سے متعلق ان کے بیانات پر شدید تنقید کانشانہ بنایا۔انہوںنے استفسار کیاکہ اگر حکومت اپنے وعدوں کو پورانہیں کرسکتی تب وہ موسیٰ پروجیکٹ کے باعث بے گھر ہونے والے غریبوں کو مکانات دینے کاوعدہ کیسے کرسکتی ہے۔انہوںنے حیدرآباد فارما سٹی کےلئے اراضی کے حصول میں بی آرایس کی کامیابیوں کو اجاگر کیااور پروجیکٹ کی منسوخی پر غور وخوض کرنے پرکانگریس حکومت پر تنقید کی۔کے ٹی آر نے کہاکہ فارما سٹی پروجیکٹ کی منسوخی کی افواہوں کے درمیان کانگریس حکومت نے حال ہی میں عدالت میں فارما سٹی پروجیکٹ کےلئے اپنے عہد کا اعادہ کیااور کہاکہ ےہ پروجیکٹ برقرار اور جاری رہے گا۔ تاہم کے ٹی آر نے حکومت پر بی آرایس کے دورحکومت میں شروع کردہ ایس ٹی پی اور دیگر انفراسٹرکچر پروجیکٹس کی پیش رفت میں سست روی کا الزام عائد کیا۔انہوںنے کانگریس حکومت پر عوامی تشہیر کے حربوں سے بازآجانے کا مطالبہ کیا اور کانگریس پارٹی قیادت سے کہاکہ وہ عوام سے کئے گئے وعدوںبشمول وظیفہ کی رقم کودوگنا کرنا‘غریب لڑکیوں کی شادی میں سونے کی فراہمی ‘خواتین کوماہانہ 2500روپئے مالی امداد ‘رعیتو بھروسہ کے تحت کسانوں کو کاشت کاری کےلئے امداد کی فراہمی کو پوراکرے۔انہوںنے خبردار کیاکہ حیدرآباد کے عوام گزشتہ حکومت کے اچھے کاموں کااعتراف کرتے رہیںگے اور موجودہ انتظامےہ کی ناکامیوں پر جواب طلب کرتے رہیںگے۔کے ٹی آر کا فتح نگر ایس ٹی پی کا دورہ اس وقت جذباتی رخ اختیار کرگیا جب کے ٹی آر نے ایک کمسن لڑکی ویدا شری کے الفاظ کو یادکیا۔جس کے مکان کو حیدرا نے منہدم کردیاتھا۔انہوںنے سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھرراﺅ کے احکامات کے مطابق کارروائی کرنے اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کاعزم کیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button