کاماریڈی کے خانگی اسکول میں کم عمر لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی
افراد خاندان اور مقامی عوام کا شدید احتجاج۔خاطی ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
کاماریڈی کے خانگی اسکول میں کم عمر لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی
افراد خاندان اور مقامی عوام کا شدید احتجاج۔خاطی ٹیچر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ
حیدرآباد۔24ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز)کاماریڈی میں ضلع ہیڈ کوارٹر میں آج اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب ایک خانگی اسکول کے ٹیچر کی جانب سے ایک لڑکی کے ساتھ مبینہ بدسلوکی کے خلاف والدین نے شدید احتجاج منظم کیا۔تفصیلات کے مطابق کاماریڈی کے ایک خانگی اسکول جیودان میں پی ٹی ٹیچر نے چھٹویں جماعت کی طالبہ کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی ۔واقعہ کی اطلاع عام ہوتے ہی لڑکی کے رشتہ داروں اور مقامی عوام نے اسکول پہنچ کر شدید احتجاج منظم کیا۔پولیس نے بے قابو احتجاجیوں کو منتشر کرنے کےلئے لاٹھی چارج کیا۔بتایاجاتاہے کہ پی ٹی ٹیچر ناگراجو نے چھٹویں جماعت میں زیر تعلیم 11سالہ مسلم لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر دست درازی کی ۔لڑکی کی طبیعت بگڑ جانے پر افراد خاندان نے دواخانے سے رجوع کیا۔جہاں لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کا انکشاف ہوا۔ اس سلسلہ میں افراد خاندان نے پولیس میں شکایت درج کروائی ۔پولیس نے پی ٹی ٹیچر ناگراجو کو پیر کو گرفتار کرلیا۔جیسے ہی اس واقعہ کی اطلاع عام ہوئی ۔لڑکی کے افراد خاندان اور رشتہ داروں کے علاوہ مقامی عوام اور مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین منگل کی صبح اسکول پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔احتجاجیوں اور اسکول منتظمین کے خلاف تلخ الفاظ کا تبادلہ عمل میں آیا ۔اس دوران اسکول کے منتظمین نے پولیس کو اطلاع دی۔پولیس فی الفور مقام واقعہ پر پہنچ گئی ۔احتجاجیوں نے اسکول کے منتظمین کے خلاف کارروائی کے مطالبہ پر ہنگامہ آرائی کی۔ اس دوران سنگ باری بھی کی گئی۔بتایاجاتاہے کہ سی آئی اور ایس آئی زخمی ہوئے ۔پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کےلئے لاٹھی چارج کیا۔اس واقعہ کے باعث کاماریڈی کے عوام میں شدید غم وغصہ پایاجاتاہے۔عوام نے درندہ صفت ٹیچر کو سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیاہے۔