ہندوستان ؍ ملک کی خبریں

اردو صحافیوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں:معصوم مرادآبادی

آئی آئی ایم سی میں اولین شہید صحافی مولوی محمد باقر پر سینئر صحافی کاکلیدی خطبہ

اردو صحافیوں کی قربانیاں ناقابل فراموش ہیں:معصوم مرادآبادی

آئی آئی ایم سی میں اولین شہید صحافی مولوی محمد باقر پر سینئر صحافی کاکلیدی خطبہ

نئی دہلی ،24ستمبر: اردو صحافت میں جرات اور بے باکی ملک کی تمام زبانوں کی صحافت سے زیادہ ہے اور یہ ان صحافیوں کی قربانیوں کا ثمر ہے جنھوں نے آزادی کی جدوجہد کے دوران اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر سامراجی طاقتوں سے لوہا لیا  “ان خیالات کا اظہار آج یہاں سینئر صحافی اور ادیب معصوم مرادآبادی نے اولین شہید صحافی مولوی محمدباقر کی شہادت کے تناظر میں اپنے کلیدی خطبہ کے دوران کیا۔ انڈین انسٹی آف ماس کمیونی کیشن (آئی آئی ایم سی )کے ہیڈ کوارٹر میں انھوں نے اردو صحافت کے طلباءسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ” اردو اخبارات دیگر زبانوں کی صحافت کے مقابلے میں سماجی ذمہ داریوں سے بندھے ہوئے ہیں۔ جہاں دیگر زبانوں کے اخبارات میں عریاں تصاویر اور موادنظر آتا ہے تو وہیں اردو اخبارات میں معاشرے کی اصلاح کا عنصر غالب ہے۔وہ اپنے صفحات کو عریاں تصاویراور مواد سے آلودہ نہیں کرتے ۔“ انھوں نے سلسلہ کلام جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ”اس ملک میں اردو صحافت کا آغاز ایک مشن کے طورپر ہوا تھا ۔اطمینان بخش بات یہ ہے کہ تمام تر مشکلات کے باوجود اردو صحافت اپنے قیام کے دوسوسال بعد بھی اپنے محور اور مرکزپر پورے اعتماد کے ساتھ کھڑی ہوئی ہے۔اس کی بنیادوں میں ان صحافیوں کی عظیم قربانیاں ہیں جنھوں نے موت کو گلے لگانا پسند کیا ، لیکن ظالم قوتوں کے آگے سپر نہیں ڈالی۔“

معصوم مرادآبادی نے مزید کہا کہ ”مولوی محمدباقر نے اولین صحافی کے طورپرپہلی جنگ آزادی کے دوران اپنی جان کی جو قربانی پیش کی تھی اس کا سلسلہ ملک کی آزادی 1947ک باقی رہا ۔ مولانا آزاد، مولانا محمدعلی جوہر ، مولانا ظفرعلی خاں،حسرت موہانی اورمولوی مجید حسن جیسے صحافیوں نے اپنے اخبارات کے ذریعہ مسلسل انگریز سامراج سے لوہا لیا۔ انھوں نے نہ صرف بے مثال قربانیاں پیش کیں بلکہ اردو صحافت کے لیے بھی اعلیٰ معیار قایم کئے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ اردو صحافیوں کی خدمات کا اعتراف کیا جائے اور جامعات میں ان پر تحقیق کا در کھولا جائے۔ صحافی سماج کا اہم حصہ ہوتے ہیں اور ان کی خدمات کو کسی بھی طورنظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔“ کلیدی خطبہ کی صدارت کرتے ہوئے آئی آئی ایم سی میں شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ویریندر کمار بھارتی نے کہا کہ اس خطبہ سے طلباءکو بہت بنیادی اور اہم معلومات حاصل ہوئی ہیں ۔ہم مستقبل میں بھی معصوم مرادآبادی کی خدمات سے استفادہ کریں گے۔

آئی آئی ایم سی میں اردو شعبے کے استاد محمدثاقب نے مہمان مقرر کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ”اردو صحافت میں معصوم مرادآبادی کا سفر چاردہائیوںسے جاری ہے۔ ان کا شمار صف اوّل کے اردوصحافیوں میں ہوتا ہے۔ اردو صحافت پر ان کی پانچ کتابیں شائع ہوچکی ہیں۔ وہ عصری موضوعات کے علاوہ تحقیق اور تخلیقی نثرکے بھی مردمیدان ہیں ۔خاکہ نگاری میں بھی انھیں کمال حاصل ہے۔ہمیں خوشی ہے کہ انھوں نے ملک میں صحافتی تربیت کے سب سے بڑے ادارے آئی آئی ایم سی کے طلباءکے لیے وقت فارغ کیا اور انھیں انتہائی قیمتی معلومات فراہم کیں۔ بعد میں سوال وجواب کا سلسلہ چلا اور طلباءنے اس خطبے کو اپنے لیے نہایت کارآمد قراردیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button