بینک سے قرض لے کر مکان خریداگیا، حیڈرانے منہدم کردیا
بینک سے قرض لے کر مکان خریداگیا، حیڈرانے منہدم کردیا
حیدرآبادمیں تالابوں اورنہروں کے ایف ٹی ایل و بفرزون میں غیرمجازتعمیرات کو منہدم کرنے کیلئے تشکیل دی گئی حیدرآباد ڈیزاسٹر رسپانس اور ایسٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹکشن (حیڈرا)کی جانب سے حال ہی میں کی گئی انہدامی کارروائی سے متاثرین نے مایوسی کااظہار کیا۔بعض متاثرین نے کہاکہ ان کے مکانات کا رجسٹریشن صرف تین دن پہلے ہوا تھا تاہم ان مکانات کوحکام کی طرف سے منہدم کردیاگیا۔ حیدراحکام نے نشاندہی کرتے ہوئے واضح کیا تھا کہ سرکاری اراضی پر ان مکانات کی تعمیر ہوئی ہے۔ان متاثرین نے کہا کہ بغیر پیشگی اطلاع کے ان مکانات کو منہدم کیاگیا۔ ایک متاثرہ گھر کے مالک نے بتایا کہ ہمیں اس بات کا علم نہیں تھا کہ مکان سرکاری اراضی پر ہے۔ خریدنے سے پہلے، ہم نے تمام دستاویزات کو اچھی طرح چیک کیا اور پتہ چلا کہ تمام اجازت نامے موجود تھے۔ ہم نے بینک سے قرض لیا تھا اور اس گھر کو خریدنے کے لیے اپنی تمام محنت کی رقم لگا دی تھی تاہم اس کو منہدم کردیاگیا۔ متاثرین کا کہنا تھا کہ قصور سرکاری اراضی پر مکانات بنانے والے بلڈرساور اجازت نامے دینے والے عہدیدار ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان جیسے بے گناہ خریداروں کو انصاف فراہم کیا جائے۔ اس کارروائی نے کئی خاندانوں کو مالی اور جذباتی پریشانی میں مبتلا کر دیا۔