ملنا ساگر لبریز ‘کالیشورم کے خلاف کانگریس کی بدنیتی پر مبنی مہم بے نقاب
ملنا ساگر لبریز ‘کالیشورم کے خلاف کانگریس کی بدنیتی پر مبنی مہم بے نقاب
کسانوں کے قلوب میں کے سی آر کانام نقش ۔ہریش راﺅ کا قائدین کے ہمراہ دورہ
حیدرآباد۔20ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راﺅ نے کہاکہ ملنا ساگر ذخیرہ آب اور دیگر ذخائر آب پانی سے لبریز ہیں۔اس سے ےہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم (کے ایل آئی ایس)کے خلاف کانگریس کی مہم بدنیتی پر مبنی ہے۔ہریش راﺅ نے استفسار کیاکہ اگر کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم ناکام ہوتی تو محکمہ آبپاشی 21ٹی ایم سی فٹ پانی کو کیسے ملنا ساگر میں پمپ کرسکتاتھا؟۔ہریش راﺅ نے ارکان قانون سازکونسل وینکٹ رامی ریڈی‘ڈاکٹر یادواریڈی ‘ڈی سرینواس‘رکن اسمبلی دوباک پربھاکر ریڈی ‘رکن اسمبلی نرساپورسنیتا لکشماریڈی‘پرتاب ریڈی ‘ای سرینواس اور دیگر قائدین کے ہمراہ آج ملنا ساگر کا دورہ کیا اور پانی سے لبریز ذخیرہ آب کامشاہدہ کیا۔انہوںنے حقائق سے واقفیت کےلئے کانگریس قائدین سے ملناساگر کے دورہ کی اپیل کی۔ہریش راﺅ نے کہاکہ وہ اس پروجیکٹ کے تحت 90فیصد کنالوں کی بھی تکمیل کئے ہیںجس سے چار اضلاع کے کسانوںکو فائدہ حاصل ہوگا۔انہوںنے کہاکہ اگرکانگریس حکومت کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کےلئے پابند عہد ہوتو وہ کنالوں کے باقی کام کی تکمیل کو یقینی بنائے۔ انہوںنے کہاکہ ملناساگر ایاکٹ کے تحت فصلوں کے ہر دانہ پر سابق چیف منسٹر وبی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ کانام ہوگا کیوںکہ انہوںنے گوداوری کے پانی کو سدی پیٹ تک لانے کی خواب کو شرمندہ تعبیر کیاہے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ اناپورنا ریزروائر ‘رنگانائک ساگر اور کونڈہ پوچماں ساگر بھی پانی سے لبریزہورہے ہیں کیوںکہ محکمہ آبپاشی نے پانی کو مڈ مانیر سے مذکورہ بالا ذخائر آب میں پمپ کیاہے۔پانی کی پمپنگ ابھی بھی جاری ہے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ کانگریس کے لیڈرس نے جھوٹی مہم چلائی کہ کے ایل آئی ایس زیر آب آگیاہے اور بہہ گیاہے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ لبریز ذخائر آب کے ایل آئی ایس ‘چندرشیکھر راﺅ اور بی آرایس پارٹی کے خلاف کانگریس کی بدنیتی پر مبنی مہم کا منہ توڑ جواب ہےں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ کنالوں میں بہتا ہوا گوداوری کا پانی کاشت کاری کےلئے ہر کونے تک پہنچے گا۔انہوںنے کہاکہ چندرشیکھر راﺅ کا نام کسانوں کے قلوب میں ہمیشہ نقش رہے گا کیوںکہ کسان ان کے کام کا پھل حاصل کررہے ہیں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ کانگریس ےہ کہتے ہوئے جھوٹی مہم چلارہی ہے کہ بی آرایس پارٹی نے کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم میں ایک لاکھ کروڑ روپئے کی لوٹ کھسوٹ کی ہے جبکہ ہم نے بار بار واضح کیاہے کہ کالیشورم لفٹ اریگیشن اسکیم پر 93ہزار کروڑ روپئے صرف کئے گئے ہیں۔ہریش راﺅ نے کانگریس حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ کے سی آر کے خلاف بدنیتی پرمبنی اپنی مہم کو فی الفور روک دے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ کے سی آر نے ندی کے پانی کو آبپاشی کےلئے کھیتوں کی طرف موڑا جبکہ کانگریس پارٹی سیاسی فائدہ کے حصول کی کوشش کےلئے سیاست کررہی ہے۔چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے گوداوری کے پانی کو موسیٰ اور حیدرآباد تک لے جانے کے بیانات کا حوالہ دیتے ہوئے ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت کی تجاویزپرمبنی تمام کاموں کےلئے ملنا ساگر ہی اہم ذریعہ ہوگا۔انہوںنے کہاکہ حکومت آبی ذخائر اور تالابوں میں چھوٹی مچھلیاں چھوڑنے میں تاخیر کررہی ہے حالانکہ تمام آبی ذخائر لبریز ہیں۔راﺅ نے یاددلایاکہ بی آرایس حکومت نے مدیراج برادری کو فائدہ پہنچانے کےلئے ماہ اگست میں ہی آبی ذخائر میں مچھلیوں کو چھوڑاتھا۔