جرائم و حادثات

نارائن پیٹ میں فرقہ وارانہ کشیدگی: محمد عبدالہادی کا ڈاکٹر رام بابو اور شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ

محبوب نگر، 19 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز): محمد عبدالہادی ایڈوکیٹ، صدر مجلس اتحاد المسلمین ضلع محبوب نگر، نے نارائن پیٹ ضلع میں گنیش تہوار کے اختتام کے بعد میلاد جلوس کی تیاریوں کے دوران قدیم بس اسٹینڈ چوراہے پر اکثریتی طبقے کے نوجوانوں کے اعتراض پر پیدا ہونے والے تنازعہ پر اظہارِ خیال کیا۔ جھنڈیاں لگانے میں مصروف نوجوانوں پر منظم انداز میں حملہ اور پتھراؤ کے واقعے کے بعد، پولیس کا موقع پر دیر سے پہنچنا اور پھر مسلم نوجوانوں پر لاٹھی چارج اور ان کی گرفتاری کو "مرے پر سو درے” کے مترادف قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں کو جھنڈے لگانے سے روکنے اور منصوبہ بند طریقے سے مار پیٹ کے واقعات، ایک مہینے سے ڈاکٹر رام بابو اور ان کے ساتھیوں کی جانب سے کی جانے والی اشتعال انگیزی کا نتیجہ ہیں۔ اگر ڈاکٹر رام بابو کے زہر آلود پروپیگنڈے پر مبنی ویڈیو کی بنیاد پر دی گئی تحریری شکایت پر فوری کارروائی کی جاتی تو آج کا واقعہ پیش نہ آتا۔

محمد عبدالہادی نے پولیس کی مصلحت پسندی کو نارائن پیٹ کے امن کو متاثر کرنے کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے رات کے ناخوشگوار واقعے کے باوجود میلاد جلوس کی اجازت کے مطابق برآمدگی کو پولیس کا درست قدم قرار دیا اور فرقہ پرستوں کی جانب سے جلوس کو روکنے کی کوشش کو ناکام بنایا۔

انہوں نے گرفتار مسلم نوجوانوں کی فوری رہائی اور حملہ کرنے والے اکثریتی طبقے کے شرپسندوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ مزید برآں، انہوں نے ڈاکٹر رام بابو اور ان کے ساتھیوں کو مسلمانوں کے خلاف گمراہ کن پروپیگنڈہ کرنے اور اکثریتی طبقے کے نوجوانوں کو اشتعال دلانے کے جرم میں گرفتار کرنے کو علاقے میں امن کی بحالی کے لیے ضروری قرار دیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button