اپوزیشن کے خلاف نازیبا ریمارکس اور شخصی حملوں پرکانگریس قیادت کا دوہرا معیار
ریونت ریڈی کے روےہ پر خاموشی معنی خیز ۔ہریش راﺅ کا ملکارجن کھرگے کو کھلا مکتوب
اپوزیشن کے خلاف نازیبا ریمارکس اور شخصی حملوں پرکانگریس قیادت کا دوہرا معیار
ریونت ریڈی کے روےہ پر خاموشی معنی خیز ۔ہریش راﺅ کا ملکارجن کھرگے کو کھلا مکتوب
حیدرآباد۔19ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ بی آرایس ہریش راﺅ نے سیاسی مخالفین کے خلاف گالی گلوچ اور شخصی حملوں پر کانگریس قیادت کے دوہرے معیار اور منافقت پر شدید تنقید کی۔انہوںنے کہاکہ کانگریس قیادت ایک طرف چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو بی آرایس سربراہ وسابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راﺅ کے خلاف نازیبا اور ناشائستہ زبان کے استعمال کی اجازت دے رہی ہے تاہم ایسے ہی معاملہ میںا سے راہول گاندھی کے خلاف ریمارکس پر اعتراض ہے۔انہوں نے کانگریس قیادت سے اشتعال انگیزاور تضحیک آمیز ریمارکس پر ریونت ریڈی کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کی اپیل کی۔صدر کل ہند کانگریس کمیٹی ملکارجن کھرگے کو سخت الفاظ میں تحریر کردہ کھلے مکتوب میں ہریش راﺅ نے کہاکہ کانگریس پارٹی راہو ل گاندھی کے خلاف بی جے پی قائدین کے جارحانہ تبصروں کی کھل کر مذمت کررہی ہے تاہم بی آرایس سربراہ کے چندر شیکھرر اﺅ کے خلاف ریونت ریڈی کے اہانت آمیز تبصروں اور بدسلوکی پر خاموش ہے۔انہوںنے کہاکہ ملکارجن کھرگے نے متواتر اس بات پر زوردیاہے کہ نازیبا اور ناشائستہ الفاظ ‘گالی گلوچ سے نچلی سیاست کی نشاندہی ہوتی ہے اور اس سے ہندوستان کے جمہوری اور آئینی اقدار کے ساتھ ساتھ گاندھیائی اصول مجروح ہوتے ہیں۔جب اسی معاملہ میں ریونت ریڈی کی بات آتی ہے تو ان معیارات کو کانگریس پارٹی کی قیادت آسانی سے نظر اندازکردیتی ہے۔ریونت ریڈی کے غیر مہذب اور جارحانہ طرز عمل پر خاموشی کانگریس پارٹی کے اخلاقی معیارات پر متعدد سنگین سوالات پیدا کرتی ہے۔ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت ریڈی نے مبینہ طور پر کے سی آر کو پتھروں سے مارنے اور پھانسی پر لٹکانے کا اظہار کیا ساتھ ہی انتہائی جارحانہ ریمارکس کئے۔راجیو گاندھی کی یوم پیدائش تقریب کے دوران بھی نازیبا اور ناشائستہ الفاظ کا استعمال کیاگیا۔ہریش راﺅ نے کہاکہ ریونت ریڈی عوامی پروگرامس میں چندر شیکھر راﺅ کے خلاف اہانت آمیز ‘اشتعال انگیز‘جارحانہ تبصرے کرتے رہتے ہیں جوکہ کانگریس پارٹی کے اصولوں اور نظریات کے خلاف ہے۔سابق ریاستی وزیر نے کانگریس کی خاموشی اور سردمہری کو بادشاہ دھریتراشٹراکی اپنے بیٹے دردیودھن کی بداعمالیوں کے بارے میں جان بوجھ کر لاعلمی سے تشبیہ دی۔انہوںنے کہاکہ کانگریس کا ےہ دوہرا معیار نہ صرف جمہوری اقدار کو مجروح کرتاہے بلکہ بے لگام آمرانہ روےہ کی خطرناک مثال بھی پیش کرتاہے۔ہریش راﺅ نے ریونت ریڈی پر تلنگانہ میں آمرانہ روےہ کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔انہوںنے کہاکہ پولیس فورس ریونت ریڈی کی قیادت میں کام کررہی ہے اور بی آرایس قائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کررہی ہے جبکہ ریونت ریڈی کے رفقاءکے جرائم کو نظر اندازکیاجارہاہے۔ انہوںنے اس سلسلہ میں کھرگے سے کارروائی کا مطالبہ کیا۔ہریش راﺅ نے پرزورانداز میںکہاکہ اگر ریونت ریڈی کو اسی طرح کے طرز عمل کی اجازت دی جاتی ہے تو آئینی اصولوں کو شدید نقصان پہنچے گا اور اخلاقی قیادت کے کانگریس کے دعوے کھوکھلے ہی رہیںگے۔