تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

کے سی آر کی کامیابیوں کوہرگز فراموش نہیں کیاجاسکتا

اعدادوشمار کبھی بھی جھوٹ نہیں بولتے۔وزیر اعظم اقتصادی مشاورتی کونسل کی رپورٹ پر کے ٹی آر کا ردعمل

حیدرآباد، 18 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز): کارگزار صدر بی آر ایس اور رکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راما راؤ نے آج کہا کہ سابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی کامیابیوں اور کارناموں کو ہرگز مٹایا اور فراموش نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اعداد و شمار کبھی بھی جھوٹ نہیں بولتے اور کے چندر شیکھر راؤ کی کامیابیوں کو مٹایا نہیں جا سکتا۔ کے ٹی آر نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر پوسٹ کیا۔ وہ فی کس آمدنی کے لحاظ سے تلنگانہ کی شاندار کارکردگی کے بارے میں وزیر اعظم اقتصادی مشاورتی کونسل کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔

کے ٹی آر نے تحریر کیا کہ واضح طور پر وزیر اعظم اقتصادی مشاورتی کونسل نے بی آر ایس کے دور حکومت میں تلنگانہ کی شاندار ترقی کی گواہی دی ہے۔ تلنگانہ میں صرف 9.5 برسوں میں قومی اوسط سے زائد از 94 فیصد فی کس آمدنی کا اندراج عمل میں آیا۔ اس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ کے سی آر گارو نے کس طرح سے تلنگانہ کو تمام محاذوں پر ترقی عطا کی۔ اقتصادی مشاورتی کونسل کے مطابق جنوبی ریاستوں نے 1990 کی دہائی سے فی کس آمدنی کے لحاظ سے مستحکم کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ 1990 کی دہائی تک ان کی فی کس آمدنی قومی اوسط سے کم تھی۔ تاہم آزادیانے (لیبرالائزیشن) کے بعد اس میں تیزی سے اضافہ ہوا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ تلنگانہ کی فی کس آمدنی قومی اوسط سے 94 فیصد زیادہ ہے۔

دریں اثناء، ایک اور سوشیل میڈیا پوسٹ کے ذریعے کارگزار صدر بی آر ایس نے پالمورو-رنگاریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم (پی آر ایل آئی ایس) کے وٹم پمپ ہاؤز کے زیر آب آجانے کے مسئلہ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حساس مسئلے کے باوجود چیف منسٹر دہلی میں اپنے اعلیٰ سیاسی قائدین کو خوش کرنے کے لیے طیاروں میں سوار ہونے میں مصروف تھے۔ کسی کو بھی ”پالمورو بڈا“ کو یاد دلانا چاہیے کہ وہ اپنے فرائض کو بالکل نظر انداز کر رہے ہیں۔

پالمورو-رنگاریڈی لفٹ اریگیشن اسکیم (پی آر ایل آئی ایس) کے وٹم پمپ ہاؤز میں 3 ستمبر کو حالیہ سیلاب نے سنگین خدشات کو جنم دیا ہے۔ اس واقعے میں باہوبلی موٹریں زیر آب آ گئیں اور ناگہانی حالات کے باوجود تاحال صرف ایک میٹر پانی کی نکاسی عمل میں لائی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مزید 18 میٹر پانی کی فی الفور نکاسی کی ضرورت ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ مسٹر چیف منسٹر برائے کرم جواب دیں کہ تلنگانہ اور اس کے کسانوں کے لیے اہمیت کی حامل ہر چیز کو آپ تباہ کرنے پر کیوں بضد ہیں؟

متعلقہ مضامین

Back to top button