گنیش وسرجن پروگرام کو پرسکون طریقے سے انجام دیا جائے، ڈی جے کی اجازت نہیں رہیگی: ضلع ایس پی ڈیو سری نواس راؤ
گنیش وسرجن پروگرام کو پرسکون طریقے سے انجام دیا جائے
گنیش وسرجن پروگرام میں ڈی جے کی اجازت نہیں ہے: ضلع ایس پی ڈیو سری نواس راؤ
آصف آباد-14/ستمبر(آداب تلنگانہ نیوز)
ضلع ایس پی آصف آباد ڈی وی سرینواسا راؤ آئی پی ایس نے آج ایک بیان میں بتایا کہ آصف آباد ضلع میں گنیش مورتی وسرجن پروگراموں کو پر امن ماحول میں آسانی سے انجام دیا جانا چاہئے۔
جلوس کی گاڑیاں بتوں کی اونچائی کے مطابق مقررہ راستوں پر جائیں۔ عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ جلوس کے راستوں پر رش کو کم کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ جلوس آسانی سے آگے بڑھیں۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جلوس میں مورتی لے جانے والی گاڑی پر لاؤڈ اسپیکر نہ چھوڑا جائے، اس لیے کوئی بھی ڈی جے استعمال نہ کرے، اگر ایسا کیا تو اسے ضبط کر لیا جائے گا۔ اور ان کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔
شراب یا کسی اور نشہ آور چیز کے زیر اثر لوگوں کو بت کو لے جانے والی گاڑی میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
گاڑی سڑک پر چلتے ہوئے ٹریفک کو متاثر نہ کرے۔ مورتی کو لے جانے والی گاڑی کو کسی عبادت گاہ کے قریب یا سڑک پر نہیں روکنا چاہئے جہاں یہ دوسری گاڑیوں یا ٹریفک کو پریشان کر سکے۔
کوئی بھی شخص جلوس میں لاٹھیاں/چھریاں، مہلک ہتھیار، آتش گیر مواد یا دیگر ہتھیار نہ لے جائے۔ جلوس کے دوران پٹاخے نہ چلائے جائیں۔
جھنڈوں یا سجاوٹ کے لیے استعمال ہونے والی لاٹھیوں کی لمبائی 2 فٹ سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔
سڑکوں پر سندور، زعفران یا گلال نہ لگائیں۔
جلوس میں سیاسی تقاریر/ اشتعال انگیز تقاریر/ نعرے یا اشتعال انگیز نشانات یا بینرز استعمال نہ کیے جائیں۔ کوئی بھی طبقہ عوامی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے لیے کوئی دوسری اشتعال انگیز کارروائی نہیں کرے گا اور نہ ہی اس کا مظاہرہ کرے گا۔
بتایا گیا ہے کہ مورتیوں کے وسرجن کے لیے تالاب پر نصب کرین کے ذریعے مورتی کو تالاب میں رکھا جائے، کوئی بھی شخص جوش و جذبے کے ساتھ تالاب میں داخل نہ ہو اور وسرجن کے مقام پر حکام کی ہدایات پر عمل کرے۔
انہوں نے کہا کہ بت کو مقررہ وقت پر جلوس کے لیے منتقل کیا جائے اور تمام لوگ اس میں تعاون کریں۔
پولیس افسران نے بتایا کہ وہ وقتاً فوقتاً دی گئی ہدایات پر عمل کریں اور کسی بھی ایمرجنسی کی صورت حال میں 100 پر ڈائل کریں۔ ضلع ایس پی نے بتایا ہے کہ گنیش مورتی وسرجن پروگرام پرامن ماحول میں منعقد ہونے کو یقینی بنانے کے لیے عوام تعاون کریں اور جو بھی ان کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف قانونی سخت کارروائی کی جائے گی.