دواخانہ کے عملہ کی زیر التواءتنخواہیں فی الفور جاری کی جائیں
گزشتہ 6ماہ سے اجرتوں کی عدم ادائیگی ۔کانگریسی حکومت کے غیر انسانی سلوک کی شدید مذمت
حیدرآباد 10-ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) سابق ریاستی وزیر صحت ورکن اسمبلی سدی پیٹ بی آر ایس، ہریش راؤ نے آج ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تلنگانہ ویدیا ودھانہ پریشد (ٹی وی وی پی) کے تحت مختلف دواخانوں میں برسرکار صفائی ورکرز، مریضوں کی دیکھ بھال کرنے والا عملہ اور سیکورٹی ملازمین کی زیر التواء تنخواہوں کی فی الفور اجرائی عمل میں لائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت گزشتہ 6 ماہ سے مذکورہ بالا ملازمین کو تنخواہوں کی اجرائی میں ناکام رہی ہے۔
اسپتال کے عملہ کی جانب سے جاری احتجاج پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ غیر انسانی کانگریس حکومت نے صحت کے عملہ کی حالت زار کو بالکلیہ طور پر نظر انداز کردیا ہے جبکہ مذکورہ بالا عملہ کی خدمات ہاسپٹل میں اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سرکاری دواخانوں میں پہلے ہی عملہ کی کمی ہے اور اب شدید وائرل بخار میں مبتلا مریضوں کی کثیر تعداد کے رجوع ہونے سے بوجھ میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا رویہ انتہائی غلط اور غیر ذمہ دارانہ ہے، جو کہ ہر مہینہ کی پہلی تاریخ کو سرکاری ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی پر فخر کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ دواخانہ کے عملے کے معاملہ میں چشم پوشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ہریش راؤ نے نشاندہی کی کہ دواخانہ کا عملہ واجب الادا اجرتوں کی ادائیگی کے مطالبہ پر متعدد مرتبہ صدائے احتجاج بلند کیا ہے اس کے باوجود حکومت لاتعلقی کا اظہار کر رہی ہے جبکہ دواخانہ کا عملہ سنگین حالات میں خدمات انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ مسئلہ فروری سے فنڈز کی اجرائی میں حکومت کی ناکامی سے پیدا ہوا ہے، جس کی وجہ سے کنٹراکٹرس کے بل بھی رکے ہوئے ہیں اور دواخانہ کے ملازمین شدید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ ہریش راؤ نے بی آر ایس پارٹی کی طرف سے مذکورہ بالا ملازمین کی زیر التواء تنخواہوں اور بقایہ جات کی فی الفور اجرائی کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ ہیلتھ کیئر سسٹم کو فعال رکھنے والوں کی فلاح وبہبود کو اولین ترجیح دے۔