نتیش رانے کی اشتعال انگیزی, مسجد میں گھس گھس کر ماریں گے ‘ایف آئی آر درج
ممبئی، 2 ستمبر: مہاراشٹرا میں احمد نگر کی توپ خانہ اور سری رام پور پولیس تھانوں میں بی جے پی کے نتیش رانے کے خلاف فرد جرم دائر کی گئی ہے اور انہیں نوٹس جاری کرکے بیان درج کرانے کی ہدایت دی گئی ہے۔ گزشتہ شام احمد نگر میں سکل ہندو سماج کے جلسہ میں نتیش رانے نے دھمکی آمیز انداز میں کہا کہ اگر رام گیر مہاراج کے بارے میں کچھ کہا گیا، تو مسلمانوں کی مساجد کے اندر گھس کر ماریں گے۔
بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے کے بیان نے سیاسی طوفان کھڑا کردیا ہے۔ مہاراشٹر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کنکاولی سے ایم ایل اے نتیش رانے نے اپنے اس بیان سے ایک بڑا تنازعہ کھڑا کردیا ہے، جہاں انہوں نے مبینہ طور پر مساجد میں گھسنے اور عقیدت مندوں کو جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی۔ نتیش رانے، مہاراشٹر میں بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر نارائن رانے کے بیٹے، نے اتوار، یکم ستمبر کو احمد نگر میں سکل ہندو سماج موومنٹ میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مبینہ طور پر دھمکی دی۔
نتیش رانے نے مبینہ طور پر کہا کہ "میں تم کو اس زبان میں دھمکی دینے کے بعد جا رہا ہوں جو آپ سمجھتے ہیں۔ اگر آپ نے ہمارے رام گیری مہاراج کے خلاف کچھ کیا تو وہ آپ کی مسجدوں کے اندر آکر آپ کو چن چن کر قتل کر دیں گے، اس بات کو ذہن میں رکھیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ مسلم برادری ہمارے رام گیری مہاراج کے خلاف کچھ نہ کہے، ورنہ ہم اس زبان کو کہیں نہیں رکھیں گے۔
ہندو برادری کے ارکان اور رام گیری مہاراج کے عقیدت مندوں کی طرف سے ییولا کی حمایت میں "ہنکار” مارچ نکالا گیا۔ سرلا جزیرے کے مہنت رام گیری مہاراج اور بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے خلاف مبینہ تشدد کے خلاف احتجاج کرنے کے لیے جلسہ ہوا تھا۔ پونے شہر پولیس نے مہنت رام گیری مہاراج کے خلاف اسلام اور پیغمبر اسلام کے بارے میں مبینہ توہین آمیز تبصرے کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کی ہے۔
اے آئی ایم آئی ایم کے ترجمان وارث پٹھان نے ایکس پر ایک پوسٹ میں مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور ڈپٹی سی ایم دیویندر فڑنویس سے رانے کو گرفتار کرنے کی درخواست کی۔ پٹھان نے کہا کہ نتیش رانے اپنی پوری تقریروں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلا رہے ہیں۔ یہ اشتعال انگیز تقریر ہے، اور بی جے پی ریاستی اسمبلی انتخابات سے قبل مہاراشٹر میں فرقہ وارانہ تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کر رہی ہے۔
رام گیری مہاراج پر پیغمبر اسلام اور اسلام کے بارے میں توہین آمیز تبصرے کرنے کا الزام ہے۔ ان کے خلاف مہاراشٹر میں کئی مقامات پر مقدمات درج ہیں اور مسلم رہنما ان کی گرفتاری کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نتیش رانے نے احمد نگر میں رام گیری مہاراج کی حمایت میں منعقدہ ریلی میں متنازعہ بیان دیا تھا۔ اس بیان کے بعد سیاسی ماحول گرم ہونا شروع ہو گیا ہے اور مختلف سیاسی ردعمل بھی سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں۔
قانون ساز اسمبلی میں قائد حزب اختلاف وجے وڈیٹیوار نے نتیش رانے کے بیان پر حکمراں جماعت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ وجے وڈیٹیوار نے سوشل میڈیا ایکس پر نتیش رانے کا ایک ویڈیو پوسٹ کرکے حکمراں پارٹی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور سوال کیا کہ وزیر اعلیٰ کہاں ہیں اور کیوں خاموش ہیں؟ انہوں نے نتیش رانے کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
دریں اثناء، مسلم کمیونٹی کی خواتین نے نتیش رانے کے متنازعہ بیان کے خلاف احمد نگر پولیس سپرنٹنڈنٹ کے دفتر پر احتجاج کیا۔ خواتین نے نتیش رانے کی گرفتاری اور ضلعی پابندی کا مطالبہ کیا۔ شہر کے مضافات کے مکند نگر علاقہ سے مارچ کرتے ہوئے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو یہ بیان دیا گیا۔ سابق ایم پی سوجے ویکھے پاٹل نے نتیش رانے کو ان کے متنازعہ بیان کے بعد ڈانٹا اور خبردار کیا کہ اگر وہ حلقے میں ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر نفرت پھیلائیں گے تو ان کے ساتھ مسئلہ پیدا ہوگا۔