تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

مسٹر چیف منسٹر آپ اپنی بات پر قائم رہیں :کے ٹی آر

سیلاب مہلوکین کے لواحقین کو وعدہ کے مطابق 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کی فراہمی کا مطالبہ

حیدرآباد۔2 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) کارگزار صدر بی آرایس اور رکن اسمبلی سرسلہ، کے تارک راماراﺅ نے سیلاب متاثرین کے لواحقین کو 5 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کی پیشکش کے کانگریس حکومت کے فیصلہ کی شدید مذمت کی۔ کے ٹی آر نے ایکس گریشیا کی رقم کو ناکافی قرار دیتے ہوئے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی پر زور دیا کہ وہ غم زدہ خاندانوں کو 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا فراہم کر کے پہلے کیے گئے وعدے کو پورا کریں۔ ایک بیان میں کے ٹی آر نے ریاستی حکومت پر زور دیا کہ وہ غمزدہ خاندانوں کی مکمل مدد کرے۔ انہوں نے کہا کہ مہلوکین کے لواحقین کو وعدہ کے مطابق 25 لاکھ روپئے سے کم رقم کی پیشکش عوامی اعتماد کے ساتھ دھوکہ اور خیانت کے مترادف ہے۔ کے ٹی آر نے مکانات کو نقصانات کے لحاظ سے متاثرین کے معاوضہ میں بھی خاطر خواہ اضافہ کرنے کا مطالبہ کیا۔ کارگزار صدر بی آرایس نے کہاکہ ناقص منصوبہ بندی، قبل از وقت احتیاطی تدابیر کی کمی، اور دستیاب وسائل کے انتظام میں تساہلی کے باعث جانی نقصانات کو روکنے میں ریاستی حکومت ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ ریاستی حکومت کو انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کرنا چاہیے اور سیلاب سے متاثرہ افراد میں اعتماد بحال کرنا چاہیے۔ کے ٹی آر نے ریمارک کیا کہ مسٹر چیف منسٹر، آپ اپنی بات پر قائم رہیں اور متاثرہ خاندانوں کو مدد کی فراہمی کو یقینی بنائیں جس کا آپ نے وعدہ کیا تھا۔

نظام آباد کالج ہاسٹل میں 16 سالہ لڑکی کی پراسرار موت کی تحقیقات کا مطالبہ

حیدرآباد۔2 ستمبر (آداب تلنگانہ نیوز) کارگزار صدر بی آرایس اور رکن اسمبلی سرسلہ، کے تارک راماراﺅ نے ضلع عادل آباد کے اوٹنور کی ساکن 16 سالہ طالبہ رکشیتا کی نظام آباد کے کالج ہاسٹل میں پراسرار موت کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ واضح جواب دیا جائے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ رکشیتا کے غمزدہ خاندان کو انصاف ملے۔ نظام آباد کے ایک پالی ٹیکنک کالج میں اگریکلچر کی سال اول کی طالبہ رکشیتا، داخلہ کے صرف 2 دن بعد ہاسٹل کے باتھ روم میں مردہ پائی گئی۔ اس کے گلے پر دوپٹہ کے زخم کے نشانات پائے گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ فوراً بعد پیش آیا جب رکشیتا نے گزشتہ رات 8 بجے اپنے والدین سے بات کی اور انہیں یقین دلایا کہ سب کچھ ٹھیک ہے۔ کارگزار صدر بی آرایس نے کہا کہ کالج کے انتظامیہ نے رکشیتا کے والدین سے واقعہ کو چھپایا اور ان کے علم میں لائے بغیر رکشیتا کی لاش کو منتقل کرنے کی کوشش کی۔ صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی جب طلبہ نے احتجاج کیا اور ایمبولنس کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔ انتظامیہ نے لاش کی منتقلی کے لیے طاقت کا بھی استعمال کیا۔ علاوہ ازیں، واقعہ سے لے کر پولیس کے ہاسٹل پہنچنے تک سی سی ٹی وی فوٹیج کو مبینہ طور پر مٹایا گیا، جس سے مزید شکوک و شبہات پیدا ہوتے ہیں۔ کے ٹی آر نے بی آرایس کے ارکان اسمبلی انیل جادھواور کے لکشمی پر زور دیا کہ وہ غمزدہ خاندان سے ملاقات کریں اور تسلی دیں۔ انہوں نے پرزور انداز میں کہا کہ بی آرایس اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھے گی جب تک کہ رکشیتا کے خاندان کو جواب نہیں ملتا اور انصاف نہیں ہوتا۔ انہوں نے حکومت سے فی الفور جواب دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم اس وقت تک خاموش نہیں بیٹھیں گے جب تک کہ متوفی لڑکی کے خاندان کو انصاف نہیں مل جاتا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button