تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

اندرون 15 یوم تمام یونیورسٹیز میں پروفیسرز و وائس چانسلرز کا تقرر

سول سروسز کو مقصد حیات بنایا جائے
اندرون 15 یوم تمام یونیورسٹیز ،میں پروفیسرز و وائس چانسلرز کا تقرر
سول مینز کامیاب 135 امیدواروں میں فی کس ایک لاکھ روپئے چیکس کی تقسیم
تعلیمی, ملازمتیں، زراعت، کسانوں کی بھلائی اولین ترجیح: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی

 

حیدرآباد: وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ جس طرح ارجن کا مقصد مچھلی کی آنکھ پر مرکوز تھا آپ کا واحد مقصد سول میں منتخب ہونا ہے اور خاندانی، مالی اور دیگر مسائل کی فکر نہیں کرنی چاہئے۔ راجیو سول ابھیا ہستم کے تحت تلنگانہ سے سول مینس کے لیے کوالیفائی کرنے والے 135 افراد کو 1 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا پروگرام پیر کی شام سکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ پروگرام میں وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں بے روزگاری سب سے اہم مسئلہ ہے اور تلنگانہ ریاست کا درجہ صرف بے روزگاروں اور طلبہ کی تحریکوں سے حاصل ہوا ہے۔ ریاست میں عوامی حکومت کے اقتدار میں آنے کے 90 دنوں کے اندر 30 ہزار ملازمتوں کے تقررات کیے گئے اور گروپ-1، گروپ-2، گروپ-3 اور ڈی ایس سی کے ساتھ مزید 35 ہزار کی تقرری کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے نوٹیفکیشن دے کر اپنا خلوص دکھایا ہے۔

وزیر اعلی ریونت ریڈی نے تلنگانہ میں تعلیمی شعبہ کو نظر انداز کرنے پر سابقہ ​​حکومت پر تنقید کی۔  وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ ریاست کے ایک سو حلقوں میں انٹیگریٹڈ ریزیڈنشیل اسکولس کے نام پر 20 تا 25 ایکڑ میں ایک ہی کیمپس میں بی سی، ایس سی، ایس ٹی اور اقلیتی ہاسٹل تعمیر کررہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اس مقصد کے لیے بجٹ میں 5 ہزار کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ جس طرح کیمبرج، آکسفورڈ اور عثمانیہ میں تعلیم حاصل کرنے پر فخرمحسوس کرتے ہیں مستقبل میں ہم ان اداروں کو ایسا بنائیں گے کہ طلباء یہ کہہ سکیں کہ انہوں نے مربوط رہائشی اسکولوں میں تعلیم حاصل کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہماری تعلیم صرف سرٹیفکیٹس تک محدود ہے، ہزاروں افراد نے انجینئرنگ کی تعلیم مکمل کی ہے لیکن ان کے پاس کمپنیوں کو مطلوبہ ہنر نہیں ہے، دوسری جانب کمپنیوں کو درکار ہنر نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے اور بے روزگاری کے مسئلہ کو ختم کرنے کے لئے ینگ انڈیا اسکل یونیورسٹی کا آغاز کیا گیا ہے اور صنعت کار آنند مہیندرا اور سرینواسا راجو کو چیئرمین اور وائس چیئرمین کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چیئرمین، وائس چیئرمین اور بورڈ ممبران یونیورسٹی کے نصاب، تربیت اور انتظام کا خیال رکھیں گے تاکہ مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ماہرین تیار کیے جا سکیں، اور ریاستی حکومت صرف ایک سہولت کار ہو گی۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ اسکل یونیورسٹی میں تمام سرٹیفکیٹ اور ڈپلومہ کورسز ہوں گے، اس سال ہم تعلیمی سال ضائع کیے بغیر 2 ہزار افراد کو تربیت دینا شروع کررہے ہیں اور اگلے سال سے یونیورسٹی 20 ہزار افراد کو تربیت دے گی۔

 اسپورٹس یونیورسٹی قومی معیار پر کام کریگی

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ چھوٹے ممالک نے پچھلے اولمپکس میں درجنوں تمغے جیتے تھے لیکن 140 کروڑ کی آبادی والے ہمارے ملک نے توقع کے مطابق تمغے نہیں جیتے اور یہ ہمارے لیے ایک طرح کی رسوائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے حالیہ دورہ جنوبی کوریا کے دوران وہ ایک اسپورٹس یونیورسٹی کا دورہ کیے اور اس یونیورسٹی میں تربیت حاصل کرنے والوں نے 19 تمغے جیتے جب کہ ایک کھلاڑی نے بیک وقت تین گولڈ میڈل جیتے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ینگ انڈیا اسپورٹس یونیورسٹی کو اس طرح ڈیزائن کیا جارہا ہے کہ ہمارے نوجوان آنے والے اولمپکس میں بڑی تعداد میں تمغے جیت سکیں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے انکشاف کیا کہ ان کی خواہش ہے کہ تلنگانہ اس یونیورسٹی سے سب سے زیادہ تمغے جیت کر قوم کے لیے ایک لیڈر کے طور پر کھڑا ہوگا۔

 

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگ سازشیں کررہے ہیں حالانکہ ان کی حکومت طلبہ اور تعلیمی شعبہ کو بہت زیادہ ترجیح دے رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ اگر مقابلہ جاتی امتحانات ملتوی ہوتے ہیں تو حکومت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا، لیکن ان کی تیاری کرنے والے طلبہ کا نقصان ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ ماضی میں کچھ افراد نے طلبہ کو اکسایا اور سیاسی فائدے کے لیے ان کی جانیں لیں اور اقتدار میں آئے۔ وزیراعلیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں نے دس سال تک ملازمتیں فراہم کرنے کی پرواہ نہیں کی، جب خود بے روزگار ہوئے تو دوبارہ طلبہ کو بھڑکانے لگے۔ اس لیے میں نے مشورہ دیا ہے کہ وہ جو طالب علموں کو امتحان ملتوی کرنے پر اکسا رہے ہیں وہ اپنی الٹی گنتی شروع کریں۔

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ اسوسی ایٹ پروفیسرس کی جائیدادوں پر بھی تقرری کی جائے گی۔ اُنہوں نے یقین دلایا ہے کہ ان کی حکومت طلبہ اور بے روزگاروں کے مسائل حل کرنے کے لیے تیار ہے اور وہ ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو کچھ لوگوں کی چالوں کے زیر اثر احتجاج اور دھرنوں پر نہیں جانا چاہئے اور بعض لوگوں کی سازشوں کا حصہ نہیں بننا چاہئے۔چیف منسٹر ریونت ریڈی نے مشورہ دیا کہ اُنہیں سوچنا چاہئے کہ حکومت کیا کہہ رہی ہے، کیا کررہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے یقین دلایا کہ جو بھی مسائل حکومت کی توجہ میں لائے جائیں گے انہیں مثبت رویہ سے حل کیا جائے گا۔

تلنگانہ کا وقار بڑھے گا

وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ نلگنڈہ سے آدھے ایس آئی کی بھرتی ہو رہی ہے اور اس کی وجہ ان لوگوں کا جوش ہے جو پہلے وہاں سے منتخب ہوئے تھے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خواہش ظاہر کی کہ وہ تمام لوگ جنہوں نے سول پریلم مکمل کیا ہے وہ مینس کے لیے اہل ہوں اور پھر انٹرویو کریں اور بالآخر سول کے لیے منتخب ہو جائیں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ ترقی میں آگے ہے لیکن شہری سہولیات کے معاملے میں بہار اور راجستھان سے پیچھے ہے۔ اس موقع پر چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ ہم نے مینس کے لیے کوالیفائی کرنے والوں کو ایک لاکھ روپے کی امداد فراہم کی ہے اور انٹرویو کے لیے کوالیفائی کرنے والوں کو مزید ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی طرف سے دی گئی ایک لاکھ روپے کی رقم بھلے ہی بڑی رقم نہ ہو، لیکن ہم خود اعتمادی ظاہر کرنے کے لیے یہ یقین دہانی کر رہے ہیں کہ یہ حکومت آپ کے ساتھ ہے۔ چیف منسٹر نے تیقن دیا کہ جن لوگوں نے سول پریلم، مینز، انٹرویو میں کوالیفائی کیا ہے، اگر انہیں سلیکشن میں کوئی دشواری پیش آتی ہے تو وہ انہیں اور وزراء کو مطلع کریں اور وہ ریاستی حکومت کی جانب سے انہیں حل کریں گے۔ ور اعلیٰ ریونت ریڈی نے تلنگانہ سے بڑی تعداد میں شہریوں کا انتخاب کرکے ریاست کا وقار بلند کرنے کی خواہش ظاہر کی۔ امیدواروں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ یاد رکھیں کہ آپ کا انتخاب نہ صرف آپ کے خاندان، آپ کے شہر، آپ کے ضلع بلکہ تلنگانہ کے لیے بھی فخر کا باعث ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم نے سیکرٹریٹ میں یہ پروگرام اس حقیقت سے آگاہ کرنے کے لیے کیا ہے کہ آپ ہمارے بچے ہیں۔ وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے کہا کہ ماضی میں انہیں اور سیتکا کو سکریٹریٹ میں آنے کی اجازت نہیں تھی، سکریٹریٹ ایک کمرہ نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی حکومت نے پیسے ہونے کے باوجود ایسے کام نہیں کیے جب کہ ان کی حکومت کی ترجیح تعلیم، نوکریاں، زراعت، کسانوں کی فلاح، ماضی میں ان کی ترجیح… فارم ہاؤسز… دوسرے پروگرام تھے۔ بعد ازاں چیف منسٹر ریونت ریڈی نے خود 135 افراد کو چیکس حوالے کئے جنہوں نے مینس کے لئے کوالیفائی کیا۔ بعد میں انہوں نے ان کے ساتھ ایک گروپ فوٹو لیا۔ نائب وزیر اعلیٰ ملو بھٹی وکرمارکا، وزراء پونم پربھاکر، سریدھر بابو، ایم ایل اے کے سمباشیوا راؤ، کورم کنکایا، ما لوت رامداس نائک، گنڈرا ستیہ نارائنہ اور ویوک وینکٹاسوامی سنگارینی کے سی ایم ڈی بلرام، سی ایس شانتی کماری اور دیگر سینئر عہدیداروں نے شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button