یہ ایک حقیقت ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ابھی بھی زندہ ہے : محبوبہ مفتی
یہ ایک حقیقت ہے کہ کشمیر کا مسئلہ ابھی بھی زندہ ہے : محبوبہ مفتی
سری نگر،24 اگست: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ پارٹی کا ایجنڈا تسلیم کرنے کی شرط پر ہم نیشنل کانفرنس اور کانگریس کو مکمل تعاون پیش کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے ساتھ ہی کہا کہ ہم جموں کشمیر کی تمام اسمبلی سیٹیں کولیشن پر چھوڑنے کے لیے تیار ہیں۔محبوبہ مفتی نے کہا کہ ہمارے لئے یہ الیکشن سٹیٹ ہڈ کی بحالی اور سیٹ شیئرنگ کے لئے نہیں بلکہ ہمارا مدعا و مقصد کشمیر کے لوگوں کو اس مصیبت سے باہر نکالنا مقصود ہے۔ان باتوں کااظہار محبوبہ مفتی نے سری نگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی پی نے ہمیشہ جموں وکشمیر کے لوگوں کے لئے کام کیا اور آئندہ بھی ہم اسی ایجنڈے پر کام کریں گے۔
پی ڈی پی صدر نے کہا :’کشمیر کا مسئلہ ابھی بھی زندہ ہے کیونکہ اگر ایسا نہیں ہوتا تو انجینئر رشید کو شمالی کشمیر کی پارلیمانی نشست پر ووٹ نہیں ملتے۔ ‘انہوں نے کہاکہ انجینئر رشید نے ہمیشہ رائے شماری کی بات کی اور اسی تناظر میں شمالی کشمیر کے لوگوں نے انجینئر رشید کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا۔
بھاجپا کے ساتھ ہاتھ ملانے کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ جس پارٹی نے پی ڈی پی کو توڑا اس کے ساتھ اتحاد کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
کانگریس کی جانب سے پی ڈی پی کے ساتھ رابط قائم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں محبوبہ مفتی نے کہاکہ اگر کانگریس اور نیشنل کانفرنس پی ڈی پی ایجنڈے کو تسلیم کرتی ہیں تو ہم ان کو بغیرکسی شرط کے سپورٹ فراہم کریں گے۔
محبوبہ مفتی نے مزید کہاکہ ہمارا ایجنڈا جموں وکشمیر کے مسئلے کا حل تلاش کرنا ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر پی ڈی پی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پبلک سیفٹی ایکٹ، یو اے پی اے کو کالعدم قرار دینے کے ساتھ ساتھ افسپا کو بھی منسوخ کیا جائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ وادی کشمیر کے سے تعلق رکھنے والے جتنے بھی نوجوان مختلف کیسوں میں جیلوں میں بند پڑے ہیں انہیں پی ڈی پی قانونی امداد فراہم کرئے گی۔جماعت اسلامی پر عائد پابندی کوہٹانے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہاکہ یہ لوگ جماعت اسلامی پر دباو ڈال رہے ہیں کہ وہ الیکشن میں حصہ لیں۔انہوں نے کہاکہ ہمیں جماعت اسلامی کے الیکشن لڑنے پر کوئی اعتراض نہیں ۔ اگر ہم سرکار میں آتے ہیں تو جماعت اسلامی پر عائد پابندی کو بھی ہٹایا جائے گا۔