کانگریس حکومت میں شعبہ صحت تباہی کا شکار:ہریش راﺅ
کانگریس حکومت میں شعبہ صحت تباہی کا شکار:ہریش راﺅ
موسمی امراض میں اضافہ ‘ایک بیڈ پر تین مریضوں کا علاج ‘کرسی پر زچگی کا حوالہ
حیدرآباد۔24اگست(آداب تلنگانہ نیوز) ریاست تلنگانہ میں شعبہ صحت کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سابق ریاستی وزیر صحت ورکن اسمبلی سدی پیٹ ہریش راﺅ نے کہاکہ کانگریس حکومت کے آٹھ ماہ کے دوران شعبہ صحت کو تباہ کردیاگیاہے۔ہریش راﺅ نے Xپر کہاکہ شعبہ صحت کی ابتر حالت کے باعث غریبوں کی صحت پر برے اثرات مرتب ہوںگے۔
انہوں نے کہاکہ شہر ہو یا موضع ہردو میں ایک فرد وائرل فیور میں مبتلا ہے۔دواخانوں کی حالت ےہ ہے کہ بستر ہی دستیاب نہیں ہےں۔گزشتہ دیڑ ھ ماہ کے دوران مجموعی طور پر ڈینگو کے 5246معاملات درج ہوئے ہیں۔سرکاری اعداد وشمار سے ثابت ہوتاہے کہ ڈینگو کے واقعات تشویشناک ہےں اور سال گزشتہ کے مقابلے36فیصد زائد معاملات درج ہوئے ہیں۔وائرل فیور کے معاملات عروج پر ہیں۔ہریش راﺅنے استفسار کیاکہ ایسے حالات میں ریاستی حکومت اور چیف منسٹر کیا کررہے ہیں۔ریاست تلنگانہ نے بی آرایس کے دورحکومت میں شعبہ صحت میں انقلابی اسکیمات کا مشاہدہ کیاتھا۔بی آرایس کے دورحکومت میں صحت کی دیکھ بھال کے معاملہ میں ریاست سرفہرست بن کر ابھری تھی۔آج سب کچھ برعکس ہوچکا ہے۔عوام پھر ایک مرتبہ سرکاری دواخانوں سے رجوع ہونے کےلئے کترا رہے ہیں۔انہوںنے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ ایک ہی بیڈ پر تین مریضوں کے علاج کی مثالیں سامنے آرہی ہیں ۔حاملہ خاتون کی کرسی پر زچگی ہورہی ہے اور چوہے ادویات کو تہس نہس کررہے ہیں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ موسمی بیماریاں جیسے ملیریا اور ڈینگو قبل از وقت اقدامات نہ کئے جانے ‘دواخانوں میں تیاریوں کے فقدان اور صفائی پر عدم توجہی کے باعث بڑھ رہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ دواخانوں میں بنیادی سہولیات اور علاج ومعالجہ کے فقدان کی وجہ سے ہونے والی ہر موت کو حکومت کی سرپرستی میں قتل سمجھاجاناچاہئے۔انہوںنے اس قسم کی اموات کی صورت میں 10لاکھ روپئے ایکس گریشیا کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔