تلنگانہ حکومت نے مجوزہ ریونیو بل ‘رائٹس آف ریکارڈز ایکٹ 2024’ پر عوامی رائے طلب کی: ضلع کلکٹر وجیندرا بوئی
محبوب نگر، 24 اگست (نامہ نگار) تلنگانہ ریاستی حکومت نے موجودہ 2020 ریونیو ایکٹ (ROR) میں موجود خامیوں کو دور کرنے اور اس میں بہتری لانے کے لیے ایک نیا مجوزہ ریونیو بل "رائٹس آف ریکارڈز ایکٹ 2024” پیش کیا ہے۔ ڈسٹرکٹ کلکٹر وزیندرا بوئی نے بتایا کہ عوام کی رائے حاصل کرنے کے لیے اس مسودہ بل کو سرکاری ویب سائٹس پر دستیاب کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام کے ایک حصے کے طور پر، ہفتہ کو محبوب نگر کے انٹیگریٹڈ ڈسٹرکٹ آفیسرز کمپلیکس میں ایک کھلی بحث کا انعقاد کیا گیا۔ اس پروگرام میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت رہی، جنہوں نے مجوزہ بل پر اپنی رائے اور تجاویز پیش کیں۔ ضلع کلکٹر نے اس موقع پر کہا کہ نیا ریونیو بل 2024 عوامی شرکت سے ہی بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ "ہم لوگوں سے درخواست کر رہے ہیں کہ وہ اس بل میں شامل کیے جانے والے امور پر اپنی رائے دیں تاکہ اس کی افادیت کو یقینی بنایا جا سکے۔ تمام تجاویز کو حکومت کے غور و خوض کے لیے جمع کیا جائے گا۔ قبل ازیں ایڈیشنل ریونیو کلکٹر ایس موہن راؤ نے اجلاس میں شرکت کرنے والوں کو مجوزہ بل میں شامل مختلف دفعات، سیکشنز، اور سب سیکشنز کی تفصیل سے آگاہ کیا۔ اس بحث میں ریونیو کے ریٹائرڈ افسران، موجودہ ملازمین، سول سوسائٹی کی تنظیموں کے نمائندگان، اور زمینی مسائل پر کام کرنے والے این جی اوز نے بھی حصہ لیا۔
انہوں نے اپنی تجاویز اور سفارشات پیش کیں تاکہ نئے قانون کو بہتر بنایا جا سکے۔ ریٹائرڈ ڈپٹی کلکٹر بلیا نے وراثت کے عمل کو تمام قانونی ورثاء کے لیے فیس سے پاک کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے یہ بھی مشورہ دیا کہ زمین کے حقوق کو ریکارڈ میں شامل کرنے سے پہلے متعلقہ پنچایت راج اور میونسپل قوانین کو مدنظر رکھا جائے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پیچیدگیوں سے بچا جا سکے۔ ریٹائرڈ ریونیو آفیسر ای پربھاکر نے تجویز پیش کی کہ تمام اراضی تنازعات کو تحصیلدار کے دائرہ اختیار میں حل کیا جائے اور تمام اراضی ریکارڈز کے لیے آدھار لنکنگ کو لازمی قرار دیا جائے۔ انہوں نے خودکار تبدیلی کے عمل اور تحصیلدار کو ریکارڈ کیپنگ اتھارٹی بنانے کی بھی سفارش کی۔ اس موقع پر دیگر شرکاء، جن میں ریٹائرڈ تحصیلدار اننت ریڈی اور این جی او نمائندہ ناگیندر سوامی شامل ہیں، نے بھی مختلف امور پر اپنی تجاویز دیں۔
ان تجاویز میں اراضی سروے مسائل کے حل، گاؤں کی حدود کے تنازعات کے خاتمے، اور وراثت کے عمل میں فیس کے خاتمے پر زور دیا گیا۔ اجلاس میں لوکل باڈیز ایڈیشنل کلکٹر شیویندر پرتاپ، میونسپل چیرمین آنند کمار گوڑ، وائس چیرمین شبیر احمد، اور دیگر عوامی نمائندوں کے علاوہ مختلف عہدیداران نے بھی شرکت کی۔ کلکٹر آفس کے انتظامی افسر شنکر نے عوام سے مجوزہ بل پر تحریری تجاویز پیش کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ تمام ان پٹ کو حکومت کو غور کے لیے بھیج دیا جائے گا۔