مصروف سڑک پرفضامیں نوٹوں کے بنڈل اڑانے کی ویڈیو وائرل، لوگ جانوں کو جوکھم میں ڈال کر نوٹ جمع کرنے میں مصروف
مصروف سڑک پرفضامیں نوٹوں کے بنڈل اڑانے کی ویڈیو وائرل
لوگ جانوں کو جوکھم میں ڈال کر نوٹ جمع کرنے میں مصروف
سوشیل میڈیا پر شہرت کے حصول کے لئے غیر ذمہ دارانہ حرکت پر نیٹیزنس میں برہمی
کنٹینٹ creater کی فی الفور گرفتاری اورسخت کارروائی کا پولیس سے مطالبہ
حیدرآباد: مصروف ترین سڑک پر ٹریفک کے درمیان ایک نوجوان کی جانب سے فضا میں نوٹوں کے بنڈل اڑانے کے ایک وائرل ویڈیو کے باعث سوشیل میڈیا صارفین میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے۔ حیدرآباد کے کوکٹ پلی کے علاقہ میں ایک شخص کو 50,000 روپئے ہوا میں اڑاتے دکھایا گیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مصروف سڑک پر ٹریفک نظام درہم برہم ہو گیا ہے اور لوگوں کی کثیر تعداد نوٹوں کو جمع کرنے لگی۔
دراصل یہ غیر ذمہ دارانہ حرکت بظاہر سوشل میڈیا پر توجہ اور شہرت حاصل کرنے کی کوشش میں کی گئی۔ سوشیل میڈیا صارفین یا نیٹیزنس نے اس حرکت پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہےاور اس طرح کی غیر ذمہ دارانہ حرکت کرنے والے نوجوان کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بیشتر صارفین نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر رچہ کونڈہ پولیس، سائبرآباد پولیس اور تلنگانہ ڈی جی پی ودیگر کو یہ ویڈیوٹیگ کرتے ہوئے ایسی حرکت پر جوابدہی کا مطالبہ کیا ہے ۔صارفین نے اس اقدام کو خطرناک اور غیر ذمہ دارانہ عمل قرار دیا ہے۔
کنٹینٹ creater نے مبینہ طور پر رقم کو فضا میں اڑانے کی ذمہ داری قبول کی اور اس طرح کے اسٹنٹ جاری رکھنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس نے ناظرین کو اس کے ٹیلی گرام چینل میں شامل ہونے کی ترغیب دی اور ان لوگوں کو انعامات دینے کا وعدہ بھی کیا جو صحیح طریقے سے اندازہ لگا ئیں گے کہ وہ مستقبل کی ویڈیوز میں کتنی رقم اڑائے گا۔جس سے بٹنگ کی حوصلہ افزائی کے بارے میں مزید خدشات بڑھ جاتے ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کنٹینٹ creater کی فی الفور گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ایسی غیر ذمہ دارانہ حرکت کے باعث ایک بڑا حادثہ بھی پیش آسکتا ہے ۔ ایک اور صارف نے اس عمل کو مکمل طور پر ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور حکام پر زور دیا کہ وہ کنٹینٹ بنانے والے کو سبق سکھائیں تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔
نیٹیزنس نے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس طرح کی حرکت کے باعث عوام کے تحفظ کو خطرات لاحق ہوتے ہیں اور اسے برداشت نہیں کیا جانا چاہئے۔ اس سلسلہ میں سائبرآباد پولیس نے ابھی تک کوئی باضابطہ ردعمل جاری نہیں کیا ہے اور نہ ہی اس واقعہ کے بارے میں کارروائی کی ہےجیسا کہ ویڈیو بڑے پیمانے پر گردش کر رہا ہے۔احتساب اور احتیاطی تدابیر کا مطالبہ زور پکڑ رہا ہے۔ بیشتر افراد کو امید ہے کہ تیزی سےقانونی کارروائی دوسروں کو آن لائن شہرت کے لئے اس طرح کے اسٹنٹ میں ملوث ہونے سے روکے گی۔