کملا ہیرس صدارتی عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے باضابطہ امیدوار نامزد
کملا ہیرس صدارتی عہدے کے لیے ڈیموکریٹک پارٹی کی طرف سے باضابطہ امیدوار نامزد
واشنگٹن، 21 اگست: امریکی نائب صدر کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی نے صدر کے عہدے کے لیے اپنا باضابطہ امیدوار نامزد کیا ہے۔
روسی خبر رساں ایجنسی اسپوتنک نے اطلاع دی ہے کہ منگل کی شام شیکاگو کے یونائیٹڈ سینٹر انڈور اسپورٹس کے میدان میں محترمہ ہیرس کو آئندہ نومبر کے صدارتی انتخابات میں بطور امیدوار نامزد کرنے کے لیے ووٹنگ ہوئی۔ اس پولنگ میں سب سے پہلے ریاست ڈیلاویئر نے ووٹ دیا اور محترمہ ہیرس کی امیدواری پر حمایت کا اظہار کیا۔
واضح رہے کہ ووٹنگ سے ایک روز قبل محترمہ ہیرس، صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جل کے ساتھ ہی پارٹی کے متعدد اعلیٰ عہدے داروں نے پارٹی ارکان سے خطاب کیا تھا۔
محترمہ ہیرس نے ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن (DNC) کے کارکنان سے خطاب کیا اور اپنی امیدواری کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔
قابل ذکر ہے کہ محترمہ ہیرس نے پہلے ہی اس ماہ کے اوائل میں ایک ورچوئل رول کال ووٹ میں ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار بننے کے لیے کافی مندوبین کی تائید حاصل کر لی تھی۔
محترمہ ہیرس کو اپنی آبائی ریاست کیلیفورنیا میں 482 ووٹ ملے، جس سے وہ سرفہرست ہیں۔
ڈیموکریٹک نیشنل کمیٹی نے 6 اگست کو اعلان کیا کہ محترمہ ہیرس کو پانچ دن کے آن لائن ووٹنگ کے عمل کے بعد باضابطہ طور پر پارٹی کی صدارتی امیدوار کے طور پر تصدیق کر دی گئی ہے۔
ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن 19 سے 22 اگست تک شیکاگو کے یونائیٹڈ سینٹر میں منعقد ہو رہا ہے۔ منگل کی تقریب سے کئی ممتاز ڈیموکریٹس نے خطاب کیا، جن میں سابق امریکی صدر بارک اوباما، سابق خاتون اول مشیل اوباما اور وارمونٹ کے سینیٹر برنی سینڈرز شامل ہیں۔
واضح رہے کہ کنونشن کے دوران شیکاگو کی سڑکوں پر فلسطین-اسرائیل تنازع پر بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کے خلاف فلسطین کے حق میں مظاہرے کیے گئے۔
کئی مظاہرین کو منگل کی رات شکاگو کے مرکز میں اسرائیلی قونصل خانے کے سامنے گرفتار کیا گیا، جس کے ایک دن بعد ہزاروں مظاہرین یونائیٹڈ سینٹر کے قریب جمع ہوئے، جن میں سے چار کو حفاظتی باڑ کو توڑنے کے بعد گرفتار کرلیا گیا۔
مسٹر بائیڈن نے تقریباً ایک گھنٹہ کی تقریر کے ساتھ کانفرنس کے پہلے دن کا اختتام کیا۔
اپنی تقریر میں انہوں نے سابق صدر اور ریپبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید حملہ کیا اور ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ وائٹ ہاؤس کے لیے محترمہ ہیرس کی حمایت کریں۔