اسرائیل کا غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق !
اسرائیل کا غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق !
حماس نے سراب اوردھوکہ قرار دیا۔نئی جنگ کی تیاری کےلئے کچھ وقت تلاش کرنے کا صہیونی مملکت پر الزام
تل ابیب، 20 اگست: اسرائیل نے غزہ میں جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق کر لیا ہے ، اس سلسلے میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اسرائیلی وزیر اعظم سے تین گھنٹے کی ملاقات کی ہے ۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تل ابیب میں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے بعد، جس میں انھوں نے جنگ بندی تجویز سے اتفاق کیا، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حماس بھی جنگ بندی تجویز کی حمایت کرے گا۔تاہم، حماس نے جنگ بندی تجویز کو اسرائیلی شرائط قرار دے کر مسترد کر دیا ہے ، حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی تجویز اسرائیل کی نئی شرائط پر مبنی ہے ، مذاکرات کی آڑ میں امریکا اسرائیل کو نسل کشی جاری رکھنے کے لیے وقت دے رہا ہے ۔حماس نے ایک بیان میں اپنے اس موقف کو دہرایا کہ بین الاقوامی برادری اسرائیل پر صدر جو بائیڈن کی جانب سے دی گئی تجویز پر عمل درآمد کرانے کے لیے دباو ڈالے ۔خیال رہے کہ اب امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کل قاہرہ جائیں گے جہاں غزہ جنگ بندی پر مذاکرات کا ایک اور دور متوقع ہے ۔ ادھر گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی بمباری میں مزید 35 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔ فلسطینی تحریک حماس کے سیاسی رہنما یحییٰ سنوار نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کو دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسا کرکے اسرائیل نئی جنگ کی تیاری کے لیے کچھ وقت تلاش کر رہا ہے ۔اسٹریٹ جرنل نے عرب ثالثوں کے حوالے سے یہ رپورٹ دی۔مزید برآں، رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس پولٹ بیورو کے سربراہ مغربی کنارے سے حملے شروع کرنے سمیت مسلح تصادم کو وسعت دے کر اسرائیل پر دباو بڑھانے کی امید رکھتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ، اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ وہ غزہ معاہدے کو آگے بڑھانے کے لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں، جس کے نتیجے میں زیادہ تر یرغمالیوں کی رہائی ہوئی، اور اس بات پر زور دیا کہ اسرائیلی افواج غزہ اور مصر کے درمیان سرحد کو کنٹرول کرتی رہیں گی لیکن راہداری میں رہیں ۔غزہ میں جنگ بندی پر مذاکرات گزشتہ ہفتے دوحہ میں ہوئے جس میں قطر، مصر، امریکہ اور اسرائیل شامل تھے ۔ حماس کی قیادت نے جنگ بندی کی شرائط کے بارے میں مخصوص معلومات نہ ہونے کی وجہ سے مذاکرات میں شرکت سے انکار کر دیا۔مصری صدر عبدالفتاح سیسی کے دفتر سے جاری ہونے والے امریکہ، قطر اور مصر کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ثالثوں نے اسرائیل اور حماس کو جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے جس سے دونوں کے درمیان اختلافات کم ہو گئے ہیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ جمعرات اور جمعہ کو قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہونے والے مذاکرات سنجیدہ اور تعمیری تھے اور مثبت ماحول میں ہوئے ۔مصر، امریکہ اور قطر کے اعلیٰ سرکاری حکام جلد ہی قاہرہ میں ملاقات کریں گے تاکہ جمعے کو تجویز کردہ شرائط پر کسی معاہدے تک پہنچ جائیں۔