حماس کا دھماکہ ‘2اسرائیلی میجرس ہلاک‘متعدد زخمی
حماس کا دھماکہ ‘2اسرائیلی میجرس ہلاک‘متعدد زخمی
غزہ میں40ٹھکانوں پراسرائیل کا حملہ۔بمباری میں 2فلسطینی شہید
تل ابیب:18اگست(ایجنسیز) غزہ کے وسطی علاقے میں جنگی ساز و سامان کی منتقلی کے دوران ہونے والے ایک بم دھماکے میں 2 اسرائیلی فوجی مارے گئے جب کہ متعدد زخمی ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملکی فوج کے ترجمان نے بم دھماکے میں ہلاک ہونے والے میجر 34 سالہ یوتم اِتزاک پیلڈ ایک لاجسٹک آفیسر تھے جبکہ میجر موردچائی یوسف فوجی ٹرک چلا رہے تھے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مارے گئے دونوں میجرز یروشلم بریگیڈ کی 8119 ویں بٹالین کے ساتھ منسلک تھے اور دھماکے کے وقت پیلڈ غزہ کے زیتون محلے میں فوجیوں کو سامان کی فراہمی کے قافلے میں شامل تھے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کے لاجسٹک قافلے کے راستے میں بم حماس نے نصب کیا تھا اور بم نصب کرنے والوں نے دھماکے کے بعد اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ بھی کی جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔یاد رہے کہ غزہ میں اسرائیل کی بری فوج 27 اکتوبر کو داخل ہوگئی تھی اور تب سے حماس کے ساتھ ہونے والی دوبدو جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والے فوجیوں کی تعداد 334 ہوگئی۔ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں مارے گئے 1500 کے قریب اسرائیلی فوجیوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے۔ اسرائیلی فوج نے حماس کے اس دعوے کے بعد کہ اس کے جنگجو¶ں نے غزہ شہر کے جنوب میں کچھ اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک اور زخمی کر دیا ہے ۔ وسطی غزہ کی پٹی میں 40 اہداف پر بمباری کی۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرائی نے ایک پریس بیان میں کہا کہ اسرائیلی طیاروں نے گزشتہ چند گھنٹوں کے دوران غزہ کی پٹی میں 40 ” جنگجووں کے ٹھکانوں” کو نشانہ بنایا، جن میں فوجی عمارتیں، ہتھیاروں کے ڈپو اور دیگر شامل ہیں۔ ایک الگ بیان میں، اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں واقع المغازی پناہ گزین کیمپ کے رہائشیوں سے اسرائیل کی جانب داغے جانے والے راکٹوں کی وجہ سے فوری طور پر وہاں سے نکل جانے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں سے انخلاءکا حکم حماس کی طرف سے مسلسل راکٹ داغنے کی وجہ سے جاری کیا گیا ہے ، انہوں نے زور دے کر کہا کہ فوج زبردست اور فوری کارروائی کرے گی۔ فلسطینی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ ہفتے کی شام شمالی مغربی کنارے کے علاقے جنین میں ایک کار کو نشانہ بنانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں۔ سرائیلی آرمی ریڈیو نے ایک عسکری ذریعے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایک ڈرون نے جنین میں چار فلسطینیوں کے ایک سیل کو نشانہ بنایا۔ سیل کے یہ افراد حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے ۔مغربی کنارے پر پر 1967 سے اسرائیل کا قبضہ ہے ۔ ایک سال سے زیادہ عرصے سے یہاں پر تشدد میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے ۔ تاہم سات اکتوبر 2023 میں غزہ میں لڑائی شروع ہونے کے بعد سے مغربی کنارے میں بھی لڑائی کی صورت حال مزید ابتر ہوگئی ہے ۔ اس عرصہ میں اسرائیلی فورسز اور یہودی آباد کاروں نے کم از کم 633 فلسطینیوں کو جاں بحق کردیا ہے ۔ اسرائیل کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اسی عرصے کے دوران مغربی کنارے میں فلسطینیوں کے حملوں میں فوجیوں سمیت کم از کم 18 اسرائیلی ہلاک ہوئے ہیں۔