کولکتہ واقعہ،تلنگانہ کے تمام پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ طبی خدمات متاثر
کولکتہ واقعہ،تلنگانہ کے تمام پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ طبی خدمات متاثر
کولکتہ میں ٹرینی ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے خلاف ملک گیر ہڑتال کے طور پر، تلنگانہ کے تمام پرائیویٹ اور سرکاری اسپتالوں میں آؤٹ پیشنٹ طبی خدمات ہفتہ کی صبح متاثرہوئیں۔سرکاری اورپرائیویٹ اسپتالوں میں ہنگامی طبی خدمات معمول کے مطابق جاری رہیں۔ انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی قیادت میں متعدد ایسوسی ایشنس نے اوپی خدمات سے دستبرداری کا فیصلہ کرتے ہوئے، اسپتالوں میں طبی خدمات کا بائیکاٹ کیا۔ریاست میں پہلی بار، تمام بڑے کارپوریٹ اسپتالوں اور چھوٹے کلینکس ونرسنگ ہومس اس احتجاج میں شامل ہوئے۔ ہفتہ کی صبح 6 بجے سے اتوار کی صبح 6 بجے تک او پیز کو منسوخ کرکے اور انتخابی سرجریوں کو ملتوی کردیاگیا۔ مختلف سرکاری ٹیچنگ اسپتالوں میں ہوئے احتجاج میں سینئر ڈاکٹروں، طبی ماہرین اور سینئرریزیڈنٹس کے علاوہ محکمہ صحت کے اسٹاف نرسس اور نان کلینکل ملازمین بھی شامل ہوئے۔ہفتہ کی صبح سے ہی، گاندھی اسپتال این آئی ایم ایس، عثمانیہ جنرل اسپتال،نیلوفر اسپتال، چیسٹ اسپتال،کوٹھی ڈسٹرکٹ اسپتال، پیٹلہ برج کے میٹرنٹی اسپتال اور سلطان بازار سمیت بڑے سرکاری ٹیچنگ اسپتالوں کے ڈاکٹروں، نرسوں اور مریضوں کی دیکھ بھال کرنے عملہ نے سلسلہ وار احتجاج میں حصہ لیا جنہوں نے ریلیاں نکال کر ٹرینی ڈاکٹر کے ارکان خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ڈاکٹروں کا ایک اور بڑا مطالبہ سرکاری اسپتالوں میں اسٹاف کے تحفظ کے لیے مرکزی قانون کا فوری نفاذ ہے۔