شہر کی خبریں

ماہ صفر کو منحوس جاننا‘اسلامی تعلیمات کے برعکس

ماہ صفر کو منحوس جاننا‘اسلامی تعلیمات کے برعکس
وقف اراضی اللہ تعالی کی زمین۔ تحفظ مسلمانوں کا فریضہ
جامع مسجد دارالشفاء میں مولانا جعفر پاشاہ کا خطاب

حیدرآباد 17اگست (راست)اسلام آنے سے پہلے عرب میں بہت سے بے جاہ رسوم وعقائد رائج تھے۔ ہر کام کے آغاز پرفال نکالا جاتا، عورتوں کو منحوس سمجھاتا اور مہینوں کو منحوس سمجھا جاتا تھااسی طرح لڑکیوں کی پیدائش پر برا جانتے تھے۔اس طرح کے کئی رسوم وعقائد معاشرہ میں عام تھے۔ اسلام کے آنے کے بعد ان تمام جاہلانہ رسوم وعقائد پر پابندی لگائی گئی اور یہ تصور دیا کہ کوئی چیز منحوس یا بری نہیں ہوتی ان خیالات کا اظہار مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ نے جامع مسجد دارالشفاء میں جمعہ کے موقع پر کیا۔ مولانا جعفر پاشاہ نے کہا کہ حدیث شریف میں آتاہے کہ ”ماہِ صفر“ میں بیماری، بدشگونی، شیطانی گرفت اور نحوست کے اثرات کوئی چیز نہیں ہیں۔ مولانا نے کہا کہ آج مسلم معاشرہ میں بد شگونی اور صفر کے مہینہ کو منحوس سمجھنے کا رواج عام ہوتے جارہا ہے حالانکہ اسلام کی تعلیمات اس کے برعکس ہے۔

خصوصا اس مہینہ میں کوئی خوشی کے کام کرنے کو عیب سمجھاجاتا ہے۔ اور 13ویں صفر المظفر کو خاص قسم کے رسوم انجام دئے جاتے ہیں۔ اور اس دن کوئی کام کرنے سے پرہیز کیا جاتا ہے۔ مولانا نے کہا کہ اس طرح کی سوچ رکھنا ناجائزہے۔ مولانا نے کہا کہ اگر صفر المظفر کا مہینہ منحوس ہوتا تو آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم اپنی لخت جگر حضرت فاطمہ ؓ کا نکاح ماہ صفر میں نہیں فرماتے۔اور شادی کے بعد حضرت فاطمہ ؓ کی گود میں حضرت حسن ؓاور حضرت حسین ؓ جیسے لعل کیسے پیدا ہوتے۔تو اس سے واضح ہوتا ہے کہ صفر کے مہینہ میں شادی کرنے کو منحوس سمجھنا اسلامی تعلیمات مغائر ہے۔ مولانا نے مزید اپنے بیان میں وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کی اور کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے وقف ترمیمی بل لانے کا مقصد مسلمانوں کی وقف کردہ اراضی کو ہڑپنا ہے۔ مولانا نے کہا کہ مرکزی حکومت اس طرح کے بلس لاکر مسلمانوں کوپریشان کو پریشان کررہی ہے اور شریعت میں مداخلت کرتے ہوئے مسلمانوں کو دین اسلام سے دورکرنے کی ناکام سازشیں کر رہی ہے۔ مولانا نے کہا کہ وقف کردہ اراضی اللہ تعالی کی زمین ہے اس کا تحفظ ہر حال میں مسلمانوں پر واجب ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button