ملک کی آزادی میں علماءکرام کی عظیم قربانیاں ۔محمدمحمود علی سابق وزیر داخلہ ورکن کونسل کا اظہار خیال
امن کی برقراری اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کےلئے کوششیں ضروری
ملک کی آزادی میں علماءکرام کی عظیم قربانیاں ۔محمدمحمود علی سابق وزیر داخلہ ورکن کونسل کا اظہار خیال
حیدرآباد۔15اگست(آداب تلنگانہ نیوز)محمدمحمود علی سابق وزیر داخلہ ورکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے کہاکہ ہندوستا ن کو 15اگست 1947کو آزادی حاصل ہوئی۔ملک کی آزادی کےلئے ہمارے عظیم قائدین نے کئی قربانیاں پیش کیں۔انگریزوں کے خلاف مسلسل جدوجہد کی گئی اور آج ہی کے دن یعنی 15اگست کو ہمیں آزادی حاصل ہوئی۔فی الواقعی 15اگست ہمارے لئے بڑی خوشی ومسرتوں کادن ہے۔محمدمحمود علی نے یوم آزادی کے موقع پر ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ انگریز ہمارے ملک کو لوٹ رہے تھے اور ہماری ملک کی دولت کو باہر لے جارہے تھے ۔ایسے نازک حالات میں گاندھی جی ‘پنڈت جواہر لال نہرو‘ سبھا ش چندربوس ودیگر نے انگریزوں کے خلاف آوا زا ٹھائی۔
محمدمحمود علی نے کہاکہ جنگ آزادی میں مسلمانوں نے نمایاں کردار اداکیا۔ہزاروں علماءنے جام شہادت نوش کیا۔انڈیا گیٹ پر مجاہدین آزادی کے نام تحریر ہیں ۔جن میں 70فیصد نام مسلمانوں کے ہےں۔انہوںنے کہاکہ آزادی کے بعد ملک کی ترقی کےلئے اقدامات کا آغازکیاگیا۔ملک کی مزید ترقی باقی ہے۔ملک میں گنگا جمنی تہذیب اور قومی یکجہتی کے فروغ کا نعرہ دیاگیا۔تاہم آج تک ےہ نعرہ مکمل نہیں ہواہے۔آج ملک میں آپسی بھائی چارہ اور گنگاجمنی تہذیب کو متاثر کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔محمدمحمود علی نے کہاکہ ہندوستا ن کثرت میں وحدت کی بہترین علامت ہے۔یہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے شیر وشکر کی طرح رہتے ہیں۔ہندوستان ہمہ اقسام کے حسین گلدستوں کا مجموعہ ہے۔جس سے فضاءمعطر ہوتی ہے۔ضرورت اس بات کی ہے کہ ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی ‘گنگاجمنی تہذیب اور آپسی بھائی چارہ کی فضاءکو مزید پروان چڑھایاجائے۔
محمدمحمود علی نے کہاکہ اسی طرح علاقہ تلنگانہ کے ساتھ ناانصافی پر کے سی آر نے تحریک کا آغاز کیا۔تلنگانہ کو آندھرا میں ضم کردیاگیاتھا۔علاقہ تلنگانہ کو نظر انداز کردیاگیاتھا۔کے سی آرنے قیام تلنگانہ کےلئے پرامن تحریک کا آغاز کیا۔گاندھیائی طرزپر تحریک چلائی گئی اور 14سال کی طویل جدوجہد کے بعد تلنگانہ کا قیام عمل میں آیا۔انہوںنے کہاکہ قیام تلنگانہ کے بعد بی آرایس پارٹی برسر اقتدار آئی اور ساڑھے نوبرس کے دوران تلنگانہ کو تمام شعبہ جات میں سرفہرست مقام دلایاگیا۔تلنگانہ نے شاندار ترقی کی۔تلنگانہ کی فی کس آمدنی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔تلنگانہ کی ترقی کا سہرا کے سی آر کے سر جاتاہے۔محمدمحمود علی نے کہاکہ 1969میں بھی تلنگانہ کے لئے تحریک چلائی گئی تھی تاہم اس وقت سینکڑوں انسانی جانیں تلف ہوئی تھیں۔ تاہم کے سی آرنے 2001سے پرامن تحریک کا آغاز کیا اور تلنگانہ کو حاصل کیا۔محمدمحمود علی نے کہاکہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم سب مل کرترقی حاصل کریں۔انہوںنے کہاکہ ملک اور ریاست میں امن وامان برقرار رہے۔محمدمحمود علی نے کہاکہ اگر ایک طبقہ ترقی حاصل کرتاہے اور دوسرا طبقہ ترقی کے ثمرات سے محروم رہتاہے توےہ ملک کی حقیقی ترقی نہیں ہوگی۔انہوںنے کہاکہ ہمارے بزرگوں اور علما ءنے انتھک محنت اور عظیم قربانیوں کے ذریعہ ملک کو آزادی دلائی ہے۔ہم اللہ تعالیٰ سے دعاءگوہےں کہ ملک میں امن وامان رہے ۔سب کو ترقی کے مواقع حاصل ہوں اور ےہ ملک ترقی کے زینے طئے کرے۔