سپریم کورٹ کی ای ڈی اورسی بی آئی کو نوٹس
کویتا کی درخواست پر جواب طلبی ۔آئندہ سماعت 20اگست کو مقرر
حیدرآباد۔12اگست(آداب تلنگانہ نیوز) دہلی شراب پالیسی معاملہ میں دہلی کی تہاڑجیل میں محروس بی آرایس کی رکن کونسل کویتا کی ضمانت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے ای ڈی اورسی بی آئی کو نوٹس جاری کی ہے۔نوٹس میں سپریم کورٹ نے مرکزی جانچ ایجنسیوں سے جواب طلب کیاہے۔عدالت عظمی نے رشوت خوری اورمنی لانڈرنگ معاملات میں ضمانت دینے سے دہلی ہائی کورٹ کے انکار پران فیصلوں کو چیلنج کرتے ہوئے کویتا کی جانب سے داخل کردہ درخواست کی سماعت کی۔ملک کی اعلی عدالت نے اس معاملہ کی سماعت 20اگست تک ملتوی کردی۔جسٹس بی آرگووائی اورجسٹس کے وی وشواناتھن پر مشتمل بنچ نے 46سالہ کویتا کی ضمانت کی درخواست کی سماعت کی۔کویتا کی طرف سے سینئر وکیل مکل روہتگی نے بنچ کو بتایاکہ کے کویتا تقریباًپانچ ماہ سے محروس ہیں اور چارج شیٹ ‘استغاثہ کی شکایت علی الترتیب سنٹر ل بیورو آف انوسٹی گیشن(سی بی آئی)اور انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے پیش کردی ہے۔استغاثہ کی شکایت ای ڈی کی چارج شیٹ کے مماثل ہے۔روہتگی نے کہاکہ ان دونوں معاملات میں تقریباً500گواہ تھے۔ےہ ادعا کرتے ہوئے کہ کے کویتاضمانت کی مستحق ہےں ‘روہتگی نے سپریم کورٹ کے فیصلہ اور دہلی کے چیف منسٹر اروند کجریوال اور عام آدمی پارٹی (اے اے پی)کے قائد منیش سسوڈیا کی طرف سے دائر کردہ درخواستوں پرانہیں ضمانتوں کی منظوری کاحوالہ دیا۔سپریم کورٹ نے مبینہ اسکا م سے منسلک منی لانڈرنگ کیس میں کجریوال کو عبوری ضمانت منظور کی تھی۔سسوڈیا کو مبینہ دہلی ایکسائز پالیسی معاملہ سے منسلک بدعنوانی اور منی لانڈرنگ دونوں معاملات میں ضمانت دی۔روہتگی نے کہاکہ کویتا کامعاملہ بھی عدالت عظمیٰ کے ان احکامات سے تعلق رکھتاہے۔بنچ نے کہاکہ ہم نوٹس جاری کریںگے۔روہتگی نے کہاکہ میں عبوری ضمانت کےلئے درخواست داخل کرسکتاہوں ۔بنچ نے کہاکہ سی بی آئی اور ای ڈی کے جواب کی سماعت کے بغیر نہیں ۔بعدازاں بنچ نے سی بی آئی اور ای ڈی کو نوٹس جاری کی اور کویتا کی درخواستوں پر ان سے جواب طلب کیا۔بنچ نے معاملہ کی سماعت 20اگست کو مقرر کی ہے۔کے کویتا نے ضمانت کی درخواستوں کے ہائی کورٹ سے استرداد کو چیلنج کیااور سپریم کورٹ میں درخواست داخل کی۔جسٹس بی آر گووائی اور جسٹس کے وی وشواناتھن کی بنچ نے کویتا کی درخواستوں پر سماعت سے اتفاق کیا۔ ہائی کورٹ نے یکم جولائی کو دونوں معاملات میں کویتا کی ضمانت کی درخواستوں کو ےہ کہتے ہوئے مسترد کردیاتھاکہ وہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22کی تشکیل اور عمل آوری سے متعلق مجرمانہ سازش میں اہم سازش کاروں میں کلیدی ملزمہ ہیں۔کویتا کی درخواستوں کو مسترد کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے کہاتھاکہ ابھی باقاعدہ ضمانت دینے کا کوئی جواز نہیں ہے کیوںکہ تحقیقات اہم مرحلہ میں ہے۔ایک خاتون ہونے کی بنیاد پر راحت کی درخواست کومسترد کرتے ہوئے کہاگیاتھاکہ ایک تعلیم یافتہ شخصیت اور سابق رکن پارلیمان ہونے کے ناطے انہیں ایک کمزور خاتون کے مماثل قرار نہیں دیاجاسکتا اور عدالت ان کے خلاف سنگین الزامات کو نظر انداز نہیں کرسکتی ۔ہائی کورٹ نے کہاتھاکہ عدالت کی رائے ہے کہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22کی تشکیل اور نفاذ کے معاملہ میں رچی گئی مجرمانہ سازش میں کے کویتا ایک اہم ملزمہ ہےں۔عدالت نے کہاتھاکہ انفورسٹمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی)کے ذریعہ جمع کردہ مواد میں اس با ت کی نشاندہی کی گئی ہے کہ پالیسی کی تشکیل اور نفاذ سے متعلق مکمل سازش میں کے کویتا ایک اہم سازشی ہیں۔ہائی کورٹ میں کویتا نے ٹرائل کورٹ کے 6مئی کے حکم کو چیلنج کیاتھا۔ٹرائل کورٹ نے سی بی آئی کے بدعنوانی اور ای ڈی کے منی لانڈرنگ کیس میں ان کی ضمانت کی درخواستوں کو خارج کردیاتھا۔ےہ مقدمہ پالیسی کی تشکیل اور اس پر عمل آوری میں مبینہ بدعنوانی اور منی لانڈرنگ سے متعلق ہے۔ای ڈی نے 46سالہ کویتا کو 15مارچ کو حیدرآباد میں انہیں ان کی رہائش گاہ بنجارہ ہلز سے گرفتار کیاتھا۔سی بی آئی نے انہیں تہاڑ جیل سے حراست میں لیاتھا۔ای ڈی کے کیس میں ہائی کورٹ میں داخل کردہ اپنی ضمانت کی درخواست میں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آرایس)کی لیڈر وسابق چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راﺅ کی دختر نے کہاتھاکہ ان کاایکسائز پالیسی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے اورمرکز میں برسراقتدار جماعت نے ای ڈی کے ذریعہ ان کے خلاف مجرمانہ سازش تیار کی ہے۔