منحرف ارکان اسمبلی کی نااہلی کےلئے بی آرایس کی قانونی جنگ کی تیاری
دہلی میں کے ٹی آر کی قیادت میںوفدکی قانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت
حیدرآباد۔5اگست(آداب تلنگانہ نیوز)بی آرایس پارٹی منحرف اراکین اسمبلی کی نااہلی کےلئے قانونی جنگ کی تیاری کررہی ہے۔واضح رہے کہ بی آرایس کے چند اراکین اسمبلی نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی ہے۔ کارگزار صدربی آرایس ورکن اسمبلی سرسلہ کے تارک راماراﺅ نے اس سلسلہ میں سپریم کورٹ میں مقدمہ کے اندراج کے منصوبہ کا اعلان کیاہے۔کے ٹی آرنے اس اعتمادکااظہار کیاکہ تلنگانہ ہائی کورٹ یا سپریم کورٹ اندرون ایک ماہ اس مسئلہ پر ضروری ہدایات دے سکتے ہیں۔جس کے تناظر میں تلنگانہ میں ضمنی انتخابات ناگزیر ہوجائیںگے۔دہلی میںقانونی اور آئینی ماہرین کے ساتھ آج ایک اجلاس کے بعد کے ٹی آر نے پرزوراندازمیں کہاکہ منحرف اراکین اسمبلی کو ضمنی انتخابا ت کے دوران عوام کے روبرو ان کے عمل کےلئے جوابدہ بنایاجائے گا۔انہوںنے سابق وزراءاور سینئر بی آرایس قائدین ٹی ہریش راﺅ ‘جی جگدیش ریڈی ‘گنگولا کملاکر اور دیگر کے ہمراہ منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف اختیار کئے جانے والے قانونی طریقہ کار کے بارے میںقانونی اور آئینی ماہرین سے مشاورت کی ۔بی آرایس قائدین نے ہائی کورٹ میں داخل کردہ عرضی اور منحرف اراکین اسمبلی کے خلاف اسپیکر قانون سازاسمبلی سے شکایات سے متعلق دستاویزات بھی پیش کئے۔آئینی ماہر سی اے سندرم نے بی آرایس کے وفد کو بتایاکہ سپریم کورٹ پہلے بھی اسی طرح کے معاملات میںےہ فیصلہ دے چکی ہے کہ اسپیکر اسمبلی منحرف ارکان کی نااہلی سے متعلق فیصلہ کو غیر معینہ مدت تک موخر نہیں کرسکتے ہیں۔قانونی مشیران نے اس بات کا اشارہ دیاکہ سپریم کورٹ کے رہنمایانہ خطو ط کی بنیاد پر ہائی کورٹ جلد ہی فیصلہ دینے کا امکان ہے۔اگر ایسا نہیں ہوتاہے تب بی آرایس معاملہ کو سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔کے ٹی آر نے کہاکہ بی آرایس پارٹی ماہرین کے مشوروں اور قانونی نظیروں کی بنیاد پراپنی قانونی جنگ جاری رکھے گی۔انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی تلنگانہ میں آئین کی روح کو مجروح کررہی ہے اور انحراف کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔انہوںنے کہاکہ عدالتیں بہت جلد مناسب سبق سکھائیںگی۔انہوںنے اس معاملہ کی بر وقت یکسوئی پراعتماد کا اظہار کیا اور کہاکہ تلنگانہ میں ضمنی انتخابات ناگزیر ہیں اورہم انحراف سے متعلق عوام کو آگاہ کریںگے۔انہوںنے کہاکہ منحرف اراکین اسمبلی کوعوام کی عدالت میں عواقب ونتائج کاسامنا کرنا پڑے گا۔