متفرق

غزل

غزل

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تجھ سے منہ  اپنا موڑ دوں کیسے
اے وطن تجھکو چھوڑ دوں کیسے
پا  میں  زنجیر   ہے   محبت   کی
یا  خدا  میں  یہ توڑ  دوں  کیسے
شہر ۔ گاؤں  میں ہیں مساجد سب
انکو خطرے میں چھوڑ دوں کیسے
نام    ۔ رتبہ   ۔ یہ    کارو بار   مرا
ہیں جو  پھیلے۔ سکوڑ  دوں کیسے
کیوں  خیالوں  میں  بے  قراری ہے
اس  توجہ  کو   موڑ  دوں  کیسے
بیر  رکھکر جو جی  رہے ہیں سب
انکے دل کو میں  جوڑ دوں کیسے
مشق تب سے  جو  میرا جاری ہے
اسکو اختر میں چھوڑ دوں کیسے

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

یہ بھی چیک کریں۔
Close
Back to top button