خانگی اساتذہ سے متعلق ریونت ریڈی کے ریمارک کی شدید مذمت
پرائیویٹ ٹیچرس پروٹیکشن بل لایاجائے۔سابق ایم پی ونود کمار کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔4اگست(آداب تلنگانہ نیوز)بی آرایس نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کے خانگی اسکولوں کے اساتذہ کے بارے میں تبصرے کی شدید مذمت کی اور ان پر الزام عائد کیاکہ وہ طلبہ کے مستقبل کی تشکیل میں خانگی اساتذہ کے کردار کو فراموش کررہے ہیں۔سابق رکن پارلیمنٹ وبی آرایس لیڈر بی ونود کمار نے ان تبصروں کوواپس لینے کامطالبہ کیا اور کہاکہ وکلاءاور غیر منظم شعبہ جات کے ورکرس کے مماثل پرائیویٹ ٹیچرس پروٹیکشن بل لایاجائے۔تلنگانہ بھون میں آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ونود کمار نے ایل بی اسٹیڈیم میں حال ہی میں منعقدہ سرکاری اساتذہ کے اجلاس میں چیف منسٹر کے ریمارکس کو نامناسب قرار دیا۔انہوںنے کہاکہ ریونت ریڈی کا ےہ بیان کہ دسویں جماعت میں ناکام ہونے والے اب پرائیویٹ اسکولس میں اساتذہ ہیں۔ےہ نہ صرف غلط بات ہے بلکہ خانگی اساتذہ کی توہین ہے۔ونودکمار نے کہاکہ حق تعلیم قانون کے تحت تمام اسکولس کو تربیت یافتہ اور قابل اساتذہ کے تقررکےلئے پابند کیاگیاہے۔انہوںنے کہاکہ اگر کوئی اسکول مذکورہ بالا ایکٹ کی تعمیل نہیں کررہاہے تو ےہ ریاستی حکومت کی ناکامی ہے۔انہوںنے بتایاکہ تلنگانہ میں 50لاکھ طلبہ کے منجملہ 51فیصد طلبہ خانگی اسکولوں میں داخلہ لے رہے ہیں۔جن میں گزشتہ برس 2لاکھ طلبہ سرکاری اسکولس سے خانگی اسکولوں میں منتقل ہوئے ہیں۔انہوںنے چیف منسٹر پرزوردیاکہ وہ توہین آمیز تبصروں کے بجائے اس رجحان پر توجہ دیں ۔انہوںنے خانگی اداروں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کےلئے پروٹیکشن ایکٹ کے خصوص میں حکومت پر دباﺅ ڈالنے کا اعلان کیا تاکہ خانگی اسکولوں کے اساتذہ کے تحفظ اور وقار کو یقینی بنایاجاسکے۔ونود کمار نے کہاکہ بی آرایس جلد ہی خانگی تعلیمی اداروں کے ایک لاکھ تدریسی اور غیر تدریسی عملہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر اجلاس کا انعقاد عمل میںلائے گی۔