شعبہ تعلیم کے درپیش مسائل کو فی الفور حل کیاجائے:بی آرایس
ملازمین کو بہتر پی آرسی کی فراہمی پر زور۔قدیم وظیفہ کی اسکیم بحال کی جائے
حیدرآباد 2 اگست (آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ بی آرایس ہریش راﺅ نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیاکہ وہ شعبہ تعلیم میں حل طلب مسائل کی فی الفور یکسوئی عمل میںلائیں۔موجودہ انتظامےہ بیشتر کامیابیوں کا دعویٰ کررہاہے جبکہ ےہ تمام کامیابیاںگزشتہ بی آرایس حکومت کے فیصلوں سے منسوب ہےں۔ایل بی اسٹیڈیم میں اساتذہ کے ساتھ چیف منسٹر کے اجلاس سے قبل ہریش راﺅ اور رکن قانون ساز کونسل ڈی سرینواس نے کہاکہ گزشتہ بی آرایس حکومت نے 10,468لینگویج پنڈتوں اورپی ای ٹی کے عہدوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی تھی۔انہوںنے نشاندہی کی کہ بی آرایس حکومت نے لینگویج پنڈتوں کےلئے سرویس رولس میں ترمیم کی اور ستمبر 2023میں کالیشورم زون میں ایک ہزار سے زائد گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹرس پوسٹ پر پروموشن فراہم کی۔ ہریش راﺅ نے گزشتہ نظم ونسق کی طرف سے منظور شدہ پرائمری اسکولوں کےلئے 10ہزار ہیڈ ماسٹرس کی جائیدادیں مختص نہ کرنے پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوںنے ایس جی ٹیز کو فی الفور ترقی کی فراہمی اور ماہ ستمبر سے قبل اساتذہ کی ترقی اور تبادلوں سے متعلق تمام رسمی کارروائیوں کی تکمیل کی ضرورت پرزوردیا۔
اساتذہ اور ملازمین کی جانب سے بی آرایس نے واضح پالیسی فیصلوں اور انتخابی وعدوں پر عمل درآمد کا حکومت سے مطالبہ کیا۔انہوںنے کہاکہ سابق بی آرایس حکومت نے کوویڈ 19وبا کے دوران مالی مسائل کے باوجودمناسب فٹمنٹ اور پی آرسی کی فراہمی عمل میں لائی تھی۔انہوںنے ریاستی حکومت کو چیلنج کیاکہ وہ ملازمین کےلئے بہتر پی آر سی کا اعلان کرے جیساکہ وعدہ کیاگیاہے اور پی آرسی پر عمل آوری کے متعلق وقت کی وضاحت کی جائے۔ہریش راﺅ نے قدیم پنشن اسکیم کی بحالی ‘سرواشکشا ابھیان کے تحت ملازمین کو مستقل کرنے کے علاوہ اسکولس میں صفائی ورکرس کی تعیناتی کی ضرورت پر زوردیا۔انہوںنے اسکولو ں میں مفت برقی کی ضرورت ‘مڈ ڈے میل کے زیر التواءبلوں کی فی الفو رادائیگی ‘مڈ ڈے میل ورکرس کی اجرت میں اضافہ اور گزشتہ حکومت کی جانب سے طلبہ کےلئے شروع کردہ ناشتہ کی اسکیم کو جاری رکھنے کی ضرورت ظاہر کی۔