اجمیر میں ماہانہ وصولی کے 11 سال پرانے کیس میں ملزم تمام پولس افسران بری
تقریباً 11 سال اور چھ ماہ کے بعد راجستھان کے اجمیر کے سرخیوں میں رہنے والے ‘ماہانہ بھتہ وصولی’ کے معاملے میں منگل کے روز عدالت کا فیصلہ آیا جس میں تمام 15 ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
اجمیر کی انسداد بدعنوانی عدالت نے آج اپنے فیصلے میں اجمیر کے اس وقت کے پولس سپرنٹنڈنٹ راجیش مینا، ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولس لوکیش سونوال، 9 تھانیدار، دو اے ایس آئی اور دیگر کو جرم ثابت نہ ہونے پر بری کر دیا۔
یہ مقدمہ 2 جنوری 2013 کا ہے، جب اینٹی کرپشن بیورو نے دلال رام دیو ٹھٹیرا کے ذریعے اجمیر کے تمام تھانوں سے ماہانہ وصولی کی رقم کا پتہ لگانے کے لیے کارروائی کی تھی۔ الزام یہ تھا کہ یہ ماہانہ رقم راجیش مینا اور لوکیش سونوال کو دلال رام دیو ٹھٹیرا کے ذریعے بھیجی جاتی ہے۔ بیورو نے کارروائی کی تو اس نے پولس سپرنٹنڈنٹ کے گھر سے دلال کو 2 لاکھ 5 ہزار روپے نقدی کے ساتھ پکڑا لیا۔
بیورو نے اس معاملے میں پولس افسران بشمول راجیش مینا، لوکیش سونوال اور دیگر کو ملزم بنایا تھا۔ کیس کی سماعت مکمل ہونے کے بعد آج یعنی 30 جولائی حتمی فیصلے میں عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے سب کو بری کر دیا۔
فیصلے کے وقت راجیش مینا، لوکیش سونوال، سبھی ملزم پولس افسران عدالت میں موجود تھے۔ وہاں موجود دلال رام دیو ٹھٹیرا نے میڈیا کو کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔ اجمیر کے اس وقت کے پولس سپرنٹنڈنٹ راجیش نے کہا، ”غلط حقائق پر کارروائی کی گئی تھی، جو کہ غلط ہے۔ مجھے پورا یقین تھا کہ سچ سامنے آئے گا۔ اور آج عدالت کے فیصلے سے ہمارے یقین کی تصدیق ہوئی ہے”۔