تلنگانہ ؍ اضلاع کی خبریں

چیف منسٹر ریونت ریڈی پر جھوٹے بیانات کے ذریعہ ایوان کو گمراہ کرنے کا الزام

ایل آرایس اور قرض معافی کے معاملہ میں کانگریس کا دوہرا معیار آشکار:ہریش راﺅ

حیدرآباد۔29جولائی(آداب تلنگانہ نیوز)سابق ریاستی وزیر ورکن اسمبلی سدی پیٹ ٹی ہریش راﺅ نے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی کو شدید تنقید کانشانہ بنایااور الزام عائد کیاکہ چیف منسٹر جھوٹے بیانات کے ذریعہ ایوان کوگمراہ کررہے ہیں۔اسمبلی میں گرما گرم مباحث کے حوالے سے ہریش راﺅ نے کہاکہ چیف منسٹر بحث کا رخ موڑنے کےلئے گمراہ کن معلومات کے ساتھ مسائل اٹھارہے ہیں۔جب بھی حکمران جماعت دفاعی صورتحال کا سامنا کررہی ہے تب ایوان کو جھوٹے بیانات کے ذریعہ گمراہ کیاجارہاہے۔ہم نے پہلے ہی تحریک التواءپیش کی ہے۔ہم ایوان کو گمراہ کرنے پر چیف منسٹر کے خلاف تحریک مراعات بھی پیش کریںگے۔

اسمبلی کے احاطہ میں آج غیر رسمی بات چیت کے دوران ہریش راﺅ نے متحدہ آندھراپردیش میں وائی ایس راج شیکھر ریڈی کے دورحکومت میں تعمیر کردہ پوتی ریڈی پاڈو پروجیکٹ کےلئے بی آرایس کو مورد الزام ٹھہرانے پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کا تمسخر اڑایا۔انہوںنے یاددلایاکہ پروجیکٹ کےلئے سرکاری احکام 19ڈسمبر2005کوجاری کئے گئے تھے۔جس کے چھ ماہ بعد بی آرایس (ا س وقت ٹی آرایس)کے قائدین نے 5جولائی 2006کو وائی ایس راج شیکھر ریڈی کی کابینہ سے استعفیٰ دے دیاتھا۔ہریش راﺅ نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کے زرعی کنکشن کےلئے برقی میٹروں کی تنصیب کے بیان کو بھی رد کردیا۔ہریش راﺅ نے چیف منسٹر کے اس دعویٰ کو بھی مسترکردیاکہ موظف انجینئرس نے میڈی گڈہ پروجیکٹ کو ناقابل عمل متصور کیاتھا۔انہوںنے وضاحت کی کہ ریٹائرڈ انجینئرس کی ٹیم نے صرف ےہ کہاتھاکہ میڈی گڈہ سے مڈ مانیر تک برائے راست رابطہ ممکن نہیں ہے۔ انارم اور سنڈیلا بیریجس کی تعمیر ضروری ہے۔انہوںنے علیحدہ ریاست تلنگانہ کی تحریک میں ریونت ریڈی کے رول پر تنقیدکی اور ان پر بے عملی اور موقع پرستی کاالزام عائد کیا۔

انہوںنے کہاکہ تحریک کے دوران جب ہم نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا تب ریونت ریڈی عہدوں کےلئے خاموش رہے۔انہوںنے کہاکہ تلنگانہ کے چمپئن ہونے کے ان کے دعوے مضحکہ خیزہیں۔ریونت ریڈی جیسے قائدین تحریک کے دوران بے شمار نوجوانوں کی قربانیوںکےلئے قصوروار ہیں۔ہریش راﺅ نے کہاکہ سابق چیف منسٹر وبی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راﺅ نے قیام تلنگانہ کےلئے 36جماعتوں کو قائل کیا۔ریونت ریڈی نے ریاست تلنگانہ کی تشکیل ناگزیر ہونے کے بعد ہی علیحدہ ریاست کے حق میں بات کی۔انہوںنے کہاکہ تشکیل تلنگانہ کےلئے چندرشیکھر راﺅ کی کوششیں بے مثا ل تھیں۔ہریش راﺅ نے دوہرے معیار پر چیف منسٹر ریونت ریڈی کوتنقیدکا نشانہ بنایااورنشاندہی کی کہ لینڈ ریگولرائزیشن اسکیم (ایل آرایس)اور کسانوں کے قرض معافی کے معاملہ میںکانگریس نے اپنا موقف تبدیل کردیاہے۔انہوں نے یاددلایاکہ اپوزیشن میں رہنے کے دوران موجودہ وزراءملو بھٹی وکراماکا ‘کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور اتم کمار ریڈی نے ایل آرایس مفت کرنے کامطالبہ کیاتھا اور اب وہ اپنے موقف سے پلٹ گئے ہیں۔ہریش راﺅ نے قرض معافی کےلئے درکار 31ہزار کروڑ روپئے کے بجائے بجٹ میں صرف 25ہزار کروڑ روپئے مختص کرنے پر استفسار کیا۔انہوںنے کانگریس قائدین کے ان دعوﺅں کو مسترد کردیاکہ بی آرایس اب ریاست میں ایک طاقت برقرار نہیں رہی۔انہوںنے یاددلایاکہ گزشتہ اسمبلی میں کانگریس کو اپوزیشن کاموقف بھی حاصل نہیں ہواتھاتاہم آج وہ اقتدار میں آگئی۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button