رعیتو بھروسہ ‘کسانوں کو فی الفور کوئی راحت نہیں – تاحال رہنمایانہ خطوط اورفریم ورک کو قطعیت نہیں دی گئی:وزیر زراعت
رعیتو بندھو کے تحت مالی مدد فراہم کی جائے۔بی آرایس کا مطالبہ
رعیتوبھروسہ کے تحت کاشت کاری کےلئے مالی امداد کے حصول کے خصوص میں ریاست تلنگانہ کے کسانوں کو مزید انتظار کرنا پڑے گا۔ریاستی وزیر زراعت تملا ناگیشور راﺅ نے آج اس بات کا عندےہ دیاکہ رعیتو بھروسہ اسکیم کے تعلق سے فریم ورک کو اواخر اگست تک قرض معافی اسکیم کے نفاذ کے بعد ہی حتمی شکل دی جائے گی۔قانون ساز کونسل میں آج وقفہ سوالات کے دوران بات کرتے ہوئے ناگیشور راﺅ نے کہاکہ ریاستی حکومت رعیتو بھروسہ اسکیم کے تحت فی ایکر اراضی پر کاشت کاری کے خصوص میں سالانہ 15ہزار روپئے مالی امدا د کی فراہمی کےلئے پابند عہد ہے۔انہوںنے کہاکہ کابینہ کی ذیلی کمیٹی فی الحال کسانوں ‘ماہرین اور دیگر اسٹیک ہولڈرس کے ساتھ اس اسکیم کے نفاذ کےلئے نئے رہنمایانہ خطوط مدون کرنے کےلئے مشاورت کررہی ہے۔ریاستی حکومت اواخر اگست تک کسانوں کے قرض معافی کے عمل کو مکمل کرلے گی۔
ہم دونوں ہی ایوانوں میں بات چیت کریںگے اور رعیتو بھروسہ کےلئے اہلیتی معیار بشمول نئے رہنمایانہ خطوط کو قطعیت دینے کےلئے تمام اراکین سے تجاویز طلب کریںگے۔بی آرایس کے رکن قانون ساز کونسل ٹی مدھو نے امداد کی فراہمی میں تاخیر پرحکومت کوشدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ کسانوں کوزرعی اغراض کےلئے مالی امداد کی فراہمی کے خصوص میں سابقہ بی آرایس حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کا آغاز کیاتھا۔انہوںنے کہاکہ کسانوں کو سود پر قرض کے حصول سے روکنے اور کسانوں کے مالی بوجھ کو کم کرنے کےلئے منظم لائحہ عمل مرتب کیاگیاتھا۔انہوںنے مطالبہ کیاکہ جب تک رعیتو بھروسہ اسکیم کافریم ورک مکمل نہیں ہوجاتا تب تک ریاستی حکومت رعیتو بندھو اسکیم کے تحت کسانوں کو مالی امداد کی فراہمی عمل میں لائے۔انہوںنے کہاکہ ہم غیر مستحق استفادہ کنندگان کے نامو ںکو حذف کرنے کے مخالف نہیں ہےں تاہم نئے رہنمایانہ خطوط وضع کرنے اور نئے استفادہ کنندگان کے انتخاب کے نام پرتاخیر کرتے ہوئے ضرورت مند کسانوں کوامداد سے محروم نہیں رکھاجاناچاہئے۔حیدرآباد۔رنگاریڈی۔محبوب نگر ٹیچرس حلقہ کے رکن اے وی این ریڈی نے کہاکہ تخم ریزی کا کام پہلے ہی شروع ہوچکاہے۔کسانوں کو مالی امداد کی فراہمی میں مزید تاخیر نقصاندہ ثابت ہوگی۔