چور ہونے کے شبہ میں ہاکروں کی پٹائی ۔ کئی افراد گرفتار
کلکتہ: بردوان ضلع میں چوری کے شبہ میں دکانداروں کی پٹائی کے بعد ماحول گرم ہوگیا ہے۔پولس موقع پر پہنچ کر حالات سنبھال لیا ہے۔گزشتہ ایک مہینے سے بنگال میں ہجومی تشدد کے ایک درجن سےزائد معاملے سامنے آچکے ہیں اور انتظامیہ اس کو لے کر فکر مند ہے۔
جمعرات کو مشرقی بردوان کے دیوند ی گھی تھانے کے عالم پور میں چوری کے شبہ چند ہاکروں کی پٹائی کی گئی۔ متاثرین کو بچاتے ہوئے پولیس بھی مقامی لوگوں کی زد میں آ گئی۔ پولیس نے جمعرات کی رات اس واقعے میں 14 لوگوں کو گرفتار کیا اور جمعہ کو بردوان کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ضلع پولس سپرنٹنڈنٹ امن دیپ نے کہا کہ جمعرات کی رات چار لوگوں کو گاؤں والوں کے ایک گروپ نے چور ہونے کے شبہ میں گھیر لیا اور ان کی پٹائی شروع کر دی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ چار متاثرہ افراد کو بچا لیا گیا۔ وہ یہاں کرائے پر مکان لے کر کاروبار کرتے ہیں۔ پلاسٹک کی کرسیاں اور میزیں علاقے سے دوسرے علاقے میں جاکر فروخت کرتے ہیں۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ گاؤں کے مشتعل ہجوم نے پولیس پر بھی حملہ کیا۔ پولیس کی گاڑی پر بھی حملہ کیا گیا۔ ایک پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوا۔ پولیس اہلکار اب علاج کے بعد ٹھیک ہے۔ تاہم، ایک کے بعد ایک ایسے واقعات ہورہے ہیں مزید آگاہی مہم چلائی جانی چاہیے۔
مقامی لوگوں کے مطابق عالم پور گاؤں میں کچھ لوگ مکان کرائے پر لے کر رہتے تھے۔ ان کا الزام ہے کہ وہ رات کے وقت ایک گاؤں والے کے گھر میں چوری کرنے کے لیے داخل ہوئے تھے۔ گھر کے لوگوں نے انہیں دیکھ کر چیخ ماری تو گاؤں کے لوگ اکٹھے ہو گئے اور انہیں پکڑ لیا۔ تاہم مقامی باشندوں نے پولیس کو مارنے یا حملہ کرنے کی تردید کی ہے۔ اب اس گاؤں میں پولیس کی گشت بڑھادی گئی ہے۔ پولیس کی گرفتاری کے خوف سے پورا گاؤں ویران ہے۔ تقریباً تمام دکانیں بند ہیں۔